احسن اقبال کا سی پیک اتھارٹی بند کرنیکا فیصلہ، حکومت نے نیا چیئرمین لگادیا
چوہدری سالک کو سی پیک اتھارٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی سی پیک اتھارٹی کو بند کرنے کا کہہ چکے تھے۔
آج مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری سالک نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لیا، ساتھ ہی ساتھ انہیں چیئرمین سی پیک اتھارٹی بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔
دوسری طرف وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے گزشتہ روز ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتھارٹی کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ جلد ہی وزیراعظم شہباز شریف کو سمری ارسال کی جائے گی تاکہ سی پیک اتھارٹی کو ختم کر دیا جائے۔
ایکسپریس نیوز میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک اتھارٹی بوجھ بن گئی ہے اور اس پر بےتحاشہ وسائل ضائع ہو رہے ہیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کو بدھ کے دن پہلی بریفنگ دی گئی جس میں انہیں اداراے کی کارکردگی کے حوالے سے بتایا گیا۔
سی پیک پاور منصوبوں میں سے 1980 میگاواٹ بجلی اب تک سسٹم میں شامل نہیں ہوسکی کیونکہ چینی سرمایہ کاروں کو واجبات نہیں ادا کیے گئے۔
وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ چین کی دس آئی پی پیز کے مجموعی واجبات 300 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔
سی پیک کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حب کو، ساہیوال اور پورٹ قاسم پر قائم کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس نے اپنے دو میں سے ایک ایک یونٹ کو بند کر دیا ہے کیونکہ انہیں ایندھن کی کمی کا سامنا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پوسٹ قاسم، اسلام آباد اور میرپور کے صنعتی زونز میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جو کہ افسوسناک ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک طرف وفاقی وزیر منصوبہ بندی کہتے ہیں کہ سی پیک اتھارٹی بند کرنے کیلیے وزیراعظم کو سمری بھیجی جا رہی ہے۔
دوسری طرف وہ چوہدری سالک کو اسی سی پیک اتھارٹی کا چیئرمین لگا دیتے ہیں جس کو بند کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پی ٹی آئی کی پچھلی حکومت اور عمران خان پر سی پیک کو رول بیک کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے۔
اب جس قسم کا کھیل سی پیک اتھارٹی کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے کیا یہ اس منصوبے کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں؟