مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف شرائط مان لیں، پیٹرول مہنگا ہوگا
آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے پر اتفاق کرلیا، شوکت ترین نے کہا میں کبھی دباؤ قبول نہیں کرتا تھا۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف حکام کو پیٹرول مہنگا کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
امریکا میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کیلیے کہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کی جائے گی، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری بحال کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کیلیے معاشی اصلاحات میں کوئی متنازع شرائط شامل نہیں، اصلاحات پر ہر صورت میں عمل درآمد کرنا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ قرضہ کے پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ایندھن پر سبسڈی برداشت نہیں کرسکتے۔
جو ریلیف ہم نے پاکستان کے عوام کو پیٹرول/ڈیزل اور بجلی کے نرخوں میں دیا تھا، وہ آئی ایم ایف کے اصرار پر نئی حکومت واپس لے رہی ہے۔ ہم نے اس ریلیف کی مکمل مالی امداد کی تھی۔ میں نے کبھی آئی ایم ایف سے غیر ضروری دباؤ نہیں لیا۔ #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) April 23, 2022
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ردعمل دیتے ہوئے ٹویٹ کی کہ پی ٹی آئی حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کے نرخوں میں عوام کو سبسڈی دی تھی وہ موجودہ حکومت واپس لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کو یہ ریلیف دینے کے لیے مکمل مالی وسائل فراہم کیے تھے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ میں نے کبھی آئی ایم ایف سے غیر ضروری دباؤ نہیں لیا۔
نیوز 360 کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی اب تک آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر سے ملاقات نہیں ہوسکی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آئی ایم ایف ڈائریکٹر پاکستان سے اس لیے ناراض ہیں کیونکہ پاکستان نے اب تک ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا تھا۔