مریم نواز سے ٹک ٹاکرز کی ملاقات ، ن لیگ کو سوشل میڈیا کی اہمیت کا احساس ہوگیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو سوشل میڈیا کی اہمیت کا اندازہ ہو گیا ، ٹک ٹاکرز کے ایک وفد نے مریم نواز سے جاتی امراء میں ملاقات کی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کی نائب صدر مریم نواز سے ٹک ٹاکرز کے ایک وفد نے جاتی امراء میں ملاقات کی ہے جس کا مطلب ہے کہ ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کو سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں کی اہمیت کا احساس ہو گیا ہے۔

مریم نواز سے مسلم لیگ ن کے ٹک ٹاکرز کے وفد نے جاتی امرا میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ تاہم اجلاس کے ایجنڈے اور ملاقات کی تفصیلات سے ابھی تک میڈیا کو آگاہ نہیں کیا گیا ہے ، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ حکمران سیاسی جماعت کی جانب سے TikTok ستاروں کی اہمیت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سیاسی رہنماؤں کے ٹی وی چینل نہیں ہونا چاہیے، وکیل احمد پنسوٹا

پی ٹی آئی تمام رکاوٹوں کے باوجود سی ویو پر منی جلسہ کرنے میں کامیاب

ٹک ٹاکرز کے ساتھ حالیہ ملاقات نے یہ پیغام دیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے صرف روایتی میڈیا پلیٹ فارمز پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ملک بھر میں اپنے بیانیے کو پیش کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی اہمیت کو محسوس کیا۔

مزید برآں مریم نواز نے جلد ہی انسٹاگرام پر اثرانداز ہونے والے ستاروں سے ملاقات کا عندیہ دیا ہے۔

اگرچہ مسلم لیگ (ن) کے پاس دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح ایک مضبوط سوشل میڈیا سیل ہے، تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئی سالوں سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا قبضہ ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے یوٹیوبرز اور دیگر سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والوں کے ساتھ بات چیت کو برقرار رکھنے کے علاوہ ریاستی سطح پر ڈیجیٹلائزیشن پر بھی توجہ مرکوز کر رکھی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی ٹک ٹاکرز کے ساتھ حالیہ ملاقات ، سابق وزیراعظم عمران خان کے ٹوئٹر اسپیس پر 5 لاکھ لوگوں سے ریکارڈ ساز خطاب کے بعد ہوئی ہے۔

PML-N's Maryam Nawaz Tick Takers

لاہور جلسے سے قبل عمران خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر اسپیس کا استعمال کرتے ہوئے ایک آن لائن عوامی تقریر کی تھی۔

عمران خان کا ٹوئٹر اسپیس پر خطاب کسی بھی شخص کے لیے ایک ریکارڈ توڑ سیشن تھا انہوں نے ایک وقت میں 5 لاکھ سامعین سے خطاب کیا۔ اطلاعات کے مطابق عمران خان نے ٹویٹر اسپیس پر صرف پانچ منٹ میں 42,000 سامعین کے آن لائن کی میزبانی کی۔ اس سے قبل ایک مشہور اینکر پرسن عمران ریاض خان نے ٹوئٹر اسپیس پر 10,000 نیٹیزنز کی میزبانی کی تھی۔

وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد عمران خان کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ تحریک عدم اعتماد کے بعد 11 اپریل کو وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین کے ٹویٹر فالوورز کی تعداد 15 ملین سے بڑھ کر 16.3 ملین ہو گئی ہے۔

کچھ ناقدین کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کے ٹوئٹر پر 16.3 ملین فالورز ہیں ایسے میں 5 لاکھ فالورز سے خطاب کوئی بہت بڑا کارنامہ نہیں ہے۔

ساؤتھ ایشیا انڈیکس نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ "سابق وزیر اعظم عمران خان کی ٹویٹر اسپیس پر لوگوں کی تعداد 150 ہزار سے تجاوز کر گئی تھی، جو ٹویٹر کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔”

اسی طرح اپنے اپنے ٹوئٹ میں کے پوپ لیریکل اسپیس نے لکھا ہے کہ 16 ملین فالورز رکھنے والے عمران خان نے ٹوئٹر اسپیس پر 4 لاکھ 46 ہزار ٹوئٹر صارفین سے خطاب کیا۔

سیلواڈور بل انیلاسیز نے لکھا ہے کہ  عمران خان نے 2 لاکھ 70 ہزار ٹوئٹر صارفین سے ایک ساتھ خطاب کرکے ریکارڈ قائم کردیا ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں، ساؤتھ ایشیا انڈیکس نے بتایا ہےکہ ٹویٹر اسپیس کا پچھلا ریکارڈ ستمبر 2021 میں بی ٹی ایس کے شائقین نے قائم کیا تھا جب تقریباً 50 ہزار لوگ آن لائن شامل ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر