نریندر مودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر ، ایل او سی کے دونوں اطراف یوم سیاہ منایا جارہا ہے

بھارتی وزیراعظم کا اگست 2019 کے اقدام کے بعد مقبوضہ وادی کا یہ پہلا دورہ ہے جس کے خلاف کشمیریوں کی جانب سے سرحد کے دونوں اطراف یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اگست 2019 کے بعد مقبوضہ کشمیر کا پہلا دورہ کررہے ہیں جبکہ اس موقع پر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دونوں جانب کے کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں ، جبکہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کو بالواسطہ طور پر پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پار سے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی سے گریز نہیں کریں گے ، بھارتی وزیر دفاع کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کسی نے پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دیں گے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے متوقع دورہ مقبضہ کشمیر کے موقع پر پوری وادی میں کرفیو لگا دیا گیا جبکہ جلسے جلوسوں پر مکمل پابندی ہے۔ بھارتی فورسز نے وادی کشمیر میں سرچ آپریشن اور محاصرے کی آڑ میں کئی کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کی آڑ میں 7 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

افغانستان: مسجد میں خودکش دھماکہ ، 20 افرادشہید ، متعدد زخمی

رمضان المبارک میں دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کی لہر عروج پر

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی کے دورہ کے موقع پر مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل ہے جبکہ داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا گیا ہے۔ کسی فرد کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ گھر گھر تلاشی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ سرچ آپریشن کی آڑ میں چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے۔

ادھر آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے نومنتخب وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔

مودی کے سری نگر کے ممکنہ دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیری آج سرحد کے دونوں اطراف یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

متنازعہ خطے میں جاری خونریزی اور تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے سردار الیاس نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیریوں کی منظم نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنا انتہائی ضروری کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کی تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کی ہلاکتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ ہزاروں کشمیری بے نام اجتماعی قبروں میں دفن ہیں جو پورے علاقے میں پھیلی ہوئی ہیں، جو کشمیریوں کے خلاف بھارتی جبر اور بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

نریندر مودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر

واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد نریندر مودی کا یہ مقبوضہ کشمیر کا پہلا دورہ ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی اپنے دورے کے دوران مقبوضہ وادی کے لیے 20 ہزار کروڑ کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نریندر مودی قومی پنچایتی راج دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے گرام سبھا (دیہاتی اداروں) کے نمائندوں سے بھی خطاب کریں گے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 48 گھنٹوں میں دو دہشت گردانہ حملوں کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی دھمکی

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کو بالواسطہ طور پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرحد پار سے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی سے گریز نہیں کریں گے۔

 

راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا، ‘ہندوستان یہ پیغام دینے میں کامیاب رہا ہے کہ دہشت گردی سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ اگر باہر سے ملک کو نشانہ بنایا گیا تو ہم سرحد پار کرنے سے دریغ نہیں کریں گے،۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا دوٹوک جواب

بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو اس کی آنکھ نکال دیں گے۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا انٹیلی جنس اور ملک کے تمام ادارے مل کر کام کررہے ہیں اور چوکنا ہیں ، پاکستان کے خلاف کوئی سازش تیار کی گئی تو کسی طور کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ترجمان پاک فوج نے ملک کا بھرپور دفاع اور ہر کسی قسم کی سازش کو ناکام بنانے کا عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا گیا تو آنکھ نکال دیں گے۔

متعلقہ تحاریر