عمران خان کے بعد سراج الحق نے امریکی مراسلے کی جوڈیشنل انکوائری کا مطالبہ کردیا
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے میں ایک خط لہرایا تھا اور اسے اپنی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سازش قرار دیا تھا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی طرح امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی دھمکی آمیز مراسلے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سابق وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز مراسلے کی سپریم کورٹ کے جوڈیشل کمیشن سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
زرداری صاحب کو صدر بنانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،اسحٰق ڈار
حمزہ شہباز حلف اٹھانے سے قبل ہی خوشامدیوں کے نرغے میں آگئے
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے سابق سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ "سپریم کورٹ کا جوڈیشل کمیشن بننے سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا اور لوگوں کو اعتماد ہوگا۔”
مراسلے کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی طرف سے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے۔ اسی سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا، اور لوگوں کو اعتماد بھی ہوگا۔
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) April 23, 2022
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد جلسے میں ایک خط لہرایا تھا اور اسے اپنی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سازش قرار دیا تھا۔
بعدازاں سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اس دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی مراسلے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی تھی۔
اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کی پچھلی میٹنگ کے منٹس کی توثیق کی گئی۔ یعنی عمران خان کی پہلی تو سچ ثابت ہوگئی کہ انہوں نے جو اپنی 27 مارچ کی تقریر کے دوران جو خط لہرایا تھا وہ وہی دھمکی آمیز مراسلہ جو واشنگٹن میں سابق سفارت کار اسد مجید کو ملا تھا۔