کراچی سے لاپتہ دعا زہرہ اور نمرہ کاظمی نے پنجاب میں نکاح کرلیا

دعا زہرہ نے لاہور کے رہائشی ظہیر احمد  جبکہ نمرہ کاظمی نے ڈیرہ غازی خان کے رہائشی شاہ رخ سے نکاح کیا، دعا زہرہ کے والد نے بیٹی کی بازیابی ک دعوے کو غلط قرار دیدیا

کراچی پولیس نے گولڈن ٹاؤن اور سعود آباد سے  لاپتہ ہونے والی 2 لڑکیوں  دعا زہرہ اور نمرہ کاظمی کا سراغ لگالیا ۔ دونوں لڑکیوں کی گمشدگی  پسند کی شادی کی کاشاخسانہ نکلی۔

دعا زہرہ نے لاہور کے رہائشی ظہیر احمد  جبکہ نمرہ کاظمی نے ڈیرہ غازی خان کے رہائشی شاہ رخ سے نکاح کرلیا۔ دعا زہرہ کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے دعوے کو غلط قرار دیدیا۔  ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دعا زہرہ اور نمرہ کاظمی کا گھروں سے بھاگنا آن لائن گیم پب جی موبائل کھیلنے کا شاخسانہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

دعا زہرہ  سے منسوب سی  سی ٹی وی فوٹیج غلط نکلی،ایس ایچ او معطل

پولیس7 روز بعد بھی دعا زہرہ کا کھوج لگانے میں ناکام،وکٹم بلیمنگ جاری

ملیر الفلاح  کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے 10روز قبل  لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ  کی جس نے لاہور کے رہائشی سے نکاح کرلیا، پولیس نے دعا زہرہ کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔ اس حوالے سے حکام نے بتایا کہ دعا زہرہ کو خصوصی ٹیم کی جانب سے ٹریس کیا گیا ہے۔

کراچی پولیس  نے دعا کو اسکے ماموں کی مدد سے ٹریس کیا

پولیس حکام نے بتایا  ہے کہ دعا زہرہ کے نکاح کی کاپی کراچی پولیس کو موصول ہوگئی ہے جس کے مطابق دعا زہرہ نے لاہور کے رہائشی نوجوان ظہیر احمد سے نکاح کرلیا ہے۔لاہور پولیس نے دعا زہرہ کو تحویل میں لے لیا ہے اور اس کا نکاح نامہ کو بھی چیک کرایا جارہا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق حوالگی سے قبل دعا زہرہ کا ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا جائے گا، جسے اس کے والدین اور کراچی پولیس حکام سے شئیر کیا جائےگا۔

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق  دعا کی والدہ کو گزشتہ رات دعا کا پیغام  موصول ہوا جس کے بعد دعا کے  ماموں  پولیس کو بتائے  بغیر لاہور پہنچے۔تاہم دعا کے ماموں کا موبائل نمبر پولیس کی نگرانی میں  تھا۔ پولیس نے دعا کے ماموں کا نمبر ٹریس  کیا تو لاہور کی لوکیشن آئی جس پر انکشاف ہوا کہ  دعا اور اس کے ماموں لاہور میں ایک ہی جگہ پر موجود ہیں ۔پولیس کے مطابق  دعا نے 17 اپریل کو نکاح کیا ۔

والد اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے دعا کے ملنے کی تردید کردی

دریں اثنا دعا زہرہ کےوالد نے بیٹی کی بازیابی سے لاعلمی ظاہر کردی ہے۔ا ن کا کہنا تھا کہ انہیں ابھی تک اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا گیا ۔انہوں نے بیٹی سے اپیل کی کہ اگر وہ انہیں سن رہی ہے تو واپس آجائے۔ دوسری جانب لاہور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ  کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد خان نے کہا ہے کہ  پولیس نکاح نامے پر درج پتے س سے لڑکی کوتلاش کر رہی ہے،دعا زہرہ کے پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے،دعا زہرہ کی بازیابی کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے،انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس کراچی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے،ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں ،لڑکی کو جلد  تلا ش کر لیں گے۔

کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کی تحویل لینے کے بعد ہی میڈیا کو مکمل صورتحال سے آگاہی فراہم کی جاسکے گی۔گزشتہ روز پولیس نے معاملے کو حساس قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ معاملہ زیادہ اٹھانے سے تفتیش پر اثر پڑتا ہے۔

یاد رہے پولیس نے دعا زہرہ سے منسوب ویڈیو کی غلطی تسلیم کرلی تھی  جس کے بعد الفلاح تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیاتھا۔دعا زہرہ کے نکاح کی خبر سامنے آنے سے پہلے اسکی والدہ نےا یک وڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے دعا سے گھر واپس آنے کی اپیل کی تھی۔

دریں اثنا ملیرسعود آباد ایس وَن ایریا  سے 20اپریل کو لاپتہ ہونے والی 16سالہ نمرہ کاظمی کا بھی سراغ مل گیا ہے ۔نمرہ کاظمی  کی والدہ کا  کہنا تھا کہ  وہ صبح 9 بجے کام سے گئی واپس گھر  آئی تو نمرہ غائب تھی، کافی تلاش کے باوجود  بیٹی کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔نمرہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی دسویں جماعت کی طالبہ ہے اور اس کے امتحان ہونے والے ہیں۔پولیس حکام کے مطابق نمرہ کا پتہ چل گیا ہے اور اس نے ڈیرہ غازی خان میں ایک لڑکے سے نکاح کرلیا ہے جس کا نام شاہ رخ بتایا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ نمرہ کی شاہ رخ سے دوستی آن لائن گیم کے ذریعے ہوئی اور وہ ایک ماہ سے اس سے رابطے میں تھی۔تحقیقات کے دوران پولیس کو ڈیرہ غازی خان سے  ایک نکاح نامہ ملا ہے جس میں نمرہ اور شاہ رخ کے نام ہیں، نکاح نامے میں نمرہ کی عمر 18 سال بتائی گئی ہے جب کہ ایف آئی آر میں اس کی عمر 18 سے کم بتائی  گئی تھی۔

پولیس کا کہنا ہےکہ نمرہ کی بازیابی کے لیے کوششیں کررہے ہیں اور  اسے جلد بازیاب کرلیا جائے گا جس کے بعد ضروری قانونی کارروائی کی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نمرہ کی گمشدگی سے 2 روز قبل شاہ رخ کراچی آیا تھا اور نمرہ سے ملاقات کی تھی جس کے 2 دن بعد نمرہ غائب ہوگئی تھی۔

کراچی سے تیسری لڑکی 25 سالہ دینار بھی لاپتہ

دریں اثنا  کراچی  سے ایک اور نوجوان لڑکی بھی لاپتہ ہوئی ہے۔ 25سلہ دینار کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ  سولجر بازار کے علاقے سے تین روز قبل مبینہ طور پر لاپتہ ہوئی تھی، اہلخانہ نے لڑکی کے لاپتہ  ہونے کی درخواست سولجر بازار تھانے میں دے دی ہے۔ لڑکی کے بھائی کا کہنا ہے کہ میری بہن دینار 22 اپریل کو ٹیوشن پڑھانے گئی لیکن واپس نہیں آئی، بہن کا موبائل فون بھی بند ہے، پولیس مدد فراہم کرے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی تلاش شروع کر دی ہے اور اہلخانہ نے فی الحال مقدمہ درج کرنے سے منع کیا ہے۔پولیس کے مطابق لڑکی کے موبائل سے متعلق تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر