اداکارائیں دعازہرہ کی والدین کے پاس واپسی کیلیے دعا گو

نادیہ حسین،ارمینہ خان اور منشا پاشا نے کم عمری کے نکاح کو مسترد کردیا، متھیرا نے گھروں سے بھاگنے والی لڑکیوں کو بیوقوف قرار دیدیا، سجل علی کا بچوں کے ساتھ والدین کی تربیت پر بھی زور

کراچی میں دعازہرہ سمیت نوجوان لڑکیوں  کے  آن لائن  گیم  پب جی  پر لڑکوں سے دوستی کے بعد گھروں سے بھاگ کر شادی کرنے کے بڑھتے واقعات نے شوبز انڈسٹری سے وابستہ شخصیات کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا۔

اداکارائیں کھل کر اس حوالے سے اپنے جذبات اور خدشات کا اظہار کررہی ہیں۔ اداکارہ نادیہ حسین،ارمینہ خان اور منشا پاشا نے کم عمری کے نکاح کو مسترد کردیا، متھیرا نے گھروں سے بھاگنے والی لڑکیوں کو بیوقوف قرار دیدیا، سجل علی نے بچوں کے ساتھ والدین کی تربیت کی تجویز پیش کردی۔

یہ بھی پڑھیے

جبران ناصر نے دعا زہرہ کیس کے قانونی پہلو بتا دیئے

کراچی سے لڑکیوں کے فرار نے خاندانی نظام کی زبوں حالی کا پول کھول دیا

اداکارہ نادیہ حسین نے دعازہرہ کے حوالے سے لکھا کہ یقینی طور پر وہ اٹھارہ سال سے کم عمر ہے۔ اب یا تو وہ برے سلوک کے باعث گھر سے فرار ہوئی ہے یا پھر اسے اغوا کرکے مرضی کے بغیر اس کی زبردستی شادی کرادی گئی ہے اور ہاں وہ بچی  ہے اور بچوں کا برین واش کیا جاسکتا ہے۔

نادیہ حسین نے اس قبل دعا زہرہ کے حوالے سے  ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ  اگر وہ 14 سال کی ہے تو  اس شادی کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور اگر وہ 18 سال کی ہے تو اسے اپنی پسند سے شادی کرنے کا حق تو ہے لیکن اس کی قیمت خاندان کو نقصان اور تکلیف پہنچانا نہیں ہونی چاہیے ۔ یہاں والدین سے  سوال  کیاجارہا ہے کہ کیا وہ اسے اس کی مرضی کے خلاف شادی کرنے پر مجبور کر رہے تھے؟ یا اسے برین واش  کرکے  سچی محبت ثابت کرنے کے لیے شادی پر مجبور کیاگیا ہے ؟

اداکارہ نادیہ حسین نے ایک اور ٹوئٹ میں  لکھا کہ دعا زہرہ کو والدین کو واپس لوٹانا چاہیے۔

اداکارہ متھیر ا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ یہ بہت دکھ کی بات ہے ، آپ اپنے والدین کے ساتھ ایسا  کیسے کرسکتی ہیں ۔بے وقوف لڑکیوں کی گمشدگی کے ان حقیقی واقعات کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا۔

انہوں نے گھر سے بھاگنے والی لڑکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پیاری لڑکیو! اگر کوئی مرد یا لڑکا آپ سے سچی محبت کرتا ہے تو وہ آپ کو کبھی گھر سے بھاگنے اور اہلخانہ  والوں کو اتنا دکھ پہنچانے کا نہیں کہے گا ۔ یہ صرف ہوس ہے کہ وہ آپ سے اس طرح شادی کرنے پر راضی ہو رہا ہے۔

اداکارہ ارمینہ خان نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ان تمام لوگوں کیلیے چند حقائق پیش خدمت ہیں جو مجھے ٹیگ کررہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ دعا زہرہ ایک کمسن بچی ہے اور وہ   ابھی 14 سال کی ہے اور جب تک 18 سال کی نہیں ہوجاتی اپنے والدین کی زیرسرپرستی رہے گی۔ پاکستان کے قانون کے مطابق اگر اسے  کم عمری کی شادی پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ  ریپ اور اغوا ہوگا۔ جھوٹے حقائق کی بنیاد پر نکاح یا کورٹ میرج نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے مزید لکھا کہ مجھے امید ہے کہ اس کیس کی باقاعدہ تحقیقات ہوں گی اور  دعا کی معاونت کرنے والے تمام افراد کو گرفتار کرکے سزاسنائی جائے گی۔انہوں نے لکھا کہ کیا جب تک  یہ کیس اپنے انجام کو نہیں پہنچ جاتا ، نام نہاد ماہرین خاموش رہ سکتے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ دعا اپنےو الدین کے پاس واپس آجائے گی۔

اداکارہ منشا پاشا نے لکھا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ نابالغ لڑکی اپنی مرضی سے کسی سے شادی کر لے۔یہ اغوا کرنے ، بہکانا اور عصمت دری کے زمرے میں آتاہے۔

اداکارہ یمنیٰ زیدی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ میری سندھ اور پنجاب حکومت سے درخواست ہے کہ دعا زہرہ کے والدین کے ساتھ مکمل تعاون کریں، یہ بچی بڑی مشکل میں نظر آرہی ہے۔

اداکارہ سجل علی نے  اس مسئلے کا انوکھا حل تجویز کرتے ہوئے بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کی تربیت پر بھی زور دیا ہے۔

سجل علی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  میرا ماننا ہے کہ بچوں کواچھا برتاؤ سکھانے کے ساتھ ساتھ ہمیں والدین کو یہ بھی سکھانا چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ کیسا سلوک کریں۔ والدین کو ہفتہ وار کلاسز (ہفتے میں  کم ازکم ایک گھنٹہ) ملنی چاہئیں کہ بچوں اور ان کے مسائل سے کیسے نمٹا جائے۔

متعلقہ تحاریر