شرح سود بلند ترین سطح پر، مفتاح اسماعیل نے عمران خان کو ذمہ دار ٹھہرا دیا
ٹریژری بل پر شرح سود 14.79 فیصد ہوگئی، کیبور 13 سال کی بلند ترین سطح پر، اسٹیٹ بینک نے 672 ارب ٹریژری بل کی نیلامی کی۔
کیبور شرح سود 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، 6 مہینے کا کیبور 14.23 فیصد ہوگیا، 3 مہینے کے ٹریژری بل پر شرح سود 14.79 فیصد ہوگئی۔
کیبور یا ٹریژری بل وہ رقم ہوتی ہے جو کہ ایکسپورٹرز یا تاجروں کے مال کے ساتھ جڑی ہوتی ہے۔
بیرون ملک مال بھیجنے والے تاجر اپنے گاہک کو بتاتے ہیں کہ کیونکہ اس مال پر ٹریژری بل کی مد میں اتنا شرح سود لاگو ہے اس لیے مال کی قیمت زیادہ ہے۔
یہ کیبور ٹریژری بل 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔
چھ مہینے کے ٹریژری بل پر شرح سود 14.99 فیصد ہوچکا ہے جبکہ 12 مہینے کے ٹریژری بل کا شرح سود 14.81 فیصد ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 672 ارب روپے کے ٹریژری بلز کی نیلامی کی جبکہ مقررہ ہدف 500 ارب روپے تھا۔
کامران بھائی آپ کی بات بلکل درست ہے اور مجھے اس پر بہت ہی تشویش ہے کہ شرح سود اتنی اونچی ہو گئی ہے مگر فی الحال کیا کیجے۔ عمران خان اور ان کی ٹیم کچھ ایسے ہی حالات چھوڑ کے گئی ہے ۔ مگر انشاءاللہ جلد بہتری آئے گی https://t.co/bGRHtiRZwc
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) April 27, 2022
سینئر صحافی کامران خان نے ٹویٹ میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے سوال کیا کہ بھائی کیا یہ شرح سود کیا آسمان پر جا کر رکے گی؟
انہوں نے کہا کہ اگر شرح سود پر قابو نہیں پایا گیا تو کاروباری شعبے کا قیمہ نکل جائے گا۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کامران خان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی بات درست ہے اور مجھے اس پر بہت تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال تشویش کے علاوہ کچھ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ عمران خان اور ان کی ٹیم ایسے ہی معاملات چھوڑ کر گئی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ یہ راگ الاپنا چھوڑیں کہ پچھلی حکومت نے یہ کر دیا وہ کر دیا۔
اب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اپنا کام کر کے دکھائیں تو بات بنے گی۔