پی ٹی آئی کارکن مسجد نبویﷺ کے آداب بھلابیٹھے،حکومتی وزرا کیخلاف نعرے

وزیراعظم شہبازشریف اور کابینہ ارکان کی آمد پر مسجدنبویﷺ کے احاطے میں چور چور کے نعرے،مریم اورنگزیب پر نازیبا جملے کسے گئے جبکہ شاہ زین بگٹی کودھکے دیکر بال کھینچے گئے

پاکستان کا سیاسی تنازع مسجد نبویﷺ تک جاپہنچا۔تحریک انصاف کےحامی اور  کارکن شہبازشریف حکومت کی نفرت میں روضہ رسول ﷺ کے آداب بھلا بیٹھے۔

وزیراعظم شہبازشریف اور کابینہ ارکان کی آمد پر مسجدنبویﷺ کے احاطے میں چور چور کے نعرے لگائے ۔

یہ بھی پڑھیے

سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، وزیراعظم

نواز شریف کو سعودی عرب جانے سے روک دیا گیا

وزیر اعظم شہباز شریف  گاڑی پر روضہ رسول پہنچے تو وہاں موجود ہجوم نے چور چور کے نعرے لگائے تاہم سخت سیکیورٹی کے باعث کوئی انہیں جسمانی نقصان نہیں پہنچا سکا۔

تاہم وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب پر نازیبا جملے کسے گئے جبکہ وفاقی وزیرشاہ زین بگٹی کودھکے دیکر بال کھینچے گئے۔

اس افسوسناک واقعات کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے واقعے پر سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ#مسجد نبوی کی توہین نامنظور ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

مسجد نبوی کے احاطے میں نعرے بازی کرنے والے پاکستانیوں کے درمیان  سابق وزیراعظم عمران خان  کے دیرینہ صاحبزادہ جہانگیر عرف چیکو  کو بھی واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

 مدینہ منورہ میں پیش آئے واقعے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں فواد چوہدری اور شہبازگل نے توصیفی کلمات کے ساتھ وڈیوز ٹوئٹ کیں تاہم سوشل میڈیا پرشدید ردعمل سامنے آنے کے بعد مذمتی بیانات بھی جاری کریے۔تحریک انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ شدید تنقید کے بعد واقعے سے متعلق وڈیو ڈیلیٹ کردی۔

سربراہ تحریک انصاف کے چیف آف اسٹاف  ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہکوئی شک نہیں مسجد کا احترام سب پر لازم ہے۔ پاکستانی فارن آفس نے مریم اورنگزیب اور شہباز شریف کو پاکستان سے روانگی سے پہلے ہی وارننگ دے دی تھی کہ آپکے خلاف نعرے بازی ہو گی۔عوام میں شدید غم و غصہ ہے ابھی احتیاط کریں عوام سے دور رہیں۔ اب گند مار لیا ہے تو کچھ احتیاط کر لیں۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ کاش ایسا نہ ہوتا احتجاج بھی اخلاقی دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہونا چاہیے کچھ وڈیوز میں دیکھا کہ لوگوں نے مارنے کی کوشش کی اس کو کسی صورت میں سپورٹ نہیں کیا جا سکتا آپ کا غصہ بجا ہے احتجاج ریکارڈ کروائیں مقدس جگہ کا تقدس اور اخلاقی دائرہ دونوں کا خیال رکھیں۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے واقعے کی مذمت کرنے کے بجائے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ  اور ابھی یہ لوگ حکومت میں ہیں جب لوگ ان کو ایوانوں سے ٹھنڈے مار کر نکال باہر کریں گے پھر یہ گھروں کیسے باہر نکلیں گے؟

یاد رہے گزشتہ  روز سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے  پریس کانفرنس کے دوران  وزیر اعظم شہبازشریف کے دورہ سعودی عرب کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ  دیکھیے گا مکہ مدینہ والے لوگ ان کے ساتھ کیا کریں گے۔

متعلقہ تحاریر