حمزہ شہباز کا حلف نہ لینے پر تیسری بار لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

صوبے کو آئینی طریقے سے چلانے کے لیے حلف لینے کا حکم دیا جائے،لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے وقت اور جگہ کا  تعین کرے، حلف نہ لینے والوں کے اقدامات خلاف آئین قرار دیے جائیں،درخواست

مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب کے نو منتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز شریف نے گورنر پنجاب کی جانب سے حلف نہ لینے پر تیسری بار لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

16 اپریل کو وزیراعلیٰ منتخب ہونے والے حمزہ شہباز نے حلف لینے سے متعلق تجویز پر عمل نہ کرنے پرگورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کے خلاف  ایک بار پھر عدالت میں  درخواست دائر کردی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا نئے وزیراعلیٰ پنجاب کی حلف برداری کا معاملہ سپریم کورٹ جاسکتا ہے؟

حمزہ شہباز کی حلف برداری کا معاملہ، گورنر پنجاب نے صدر مملکت سے راہنمائی مانگ لی

حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر آئینی درخواست  میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ حلف سے متعلق احکامات جاری کر چکی ہے لیکن  عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، گورنر پنجاب نے ایک بار پھر عدالتی حکم ماننے سے انکار کر دیا ہے لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے نمائندہ مقرر کرے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہےکہ صدر اور گورنر پنجاب کو حلف کے لیے ہدایات جاری کی گئیں لیکن حلف نہیں لیا گیا، ہائیکورٹ نے 26 اپریل کے فیصلے میں گورنر کو آئین کے تحت عمل کرنے کی واضح ہدایات دی تھیں لیکن گورنر پنجاب نے ایک بار پھر ہائیکورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا جب کہ صدر مملکت نے بھی فاضل عدالت عالیہ کی آبزرویشن کا احترام نہیں کیا، صدر مملکت اور گورنر پنجاب کا رویہ غدارانہ اور توہین آمیز ہے ، دونوں کا رویہ غداری کی کارروائی کا متقاضی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ صوبے کو آئینی طریقے سے چلانے کے لیے حلف لینے کا حکم دیا جائے،لاہور ہائیکورٹ حلف لینے کے لیے وقت اور جگہ کا  تعین کرے، حلف نہ لینے والوں کے اقدامات خلاف آئین قرار دیے جائیں ۔

واضح رہےکہ لاہورہائیکورٹ نے گورنر  پنجاب کو حمزہ شہباز سے حلف لینے کا حکم دیا تھا لیکن گزشتہ روز بھی نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف  نہ لیا گیا۔

متعلقہ تحاریر