عمران خان کے خلاف پہلا مقدمہ کرپشن کا نہیں توہین مذہب کا بنا ہے

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے واقعہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ، عمران خان کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

کرپشن نہیں توہین مذہب کا کارڈ استعمال ہو گیا، فیصل آباد میں شہری کی درخواست پر مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے واقعے پر سابق وزیراعظم عمران خان ، سابق وزیر داخلہ ، سابق وزیر اطلاعات سمیت 150 سے زائد شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہنا ہے چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔

تفصیلات فیصل آباد کے شہری محمد نعیم کی درخواست پر تھانہ نیو مدینہ ٹاؤن پولیس نے سابق وزیراعظم عمران خان ، شیخ رشید ، فواد چوہدری اور شہباز گل سمیت 150 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے مئی کے آخری ہفتے میں لانگ مارچ کی کال دے دی

31 مئی سے پہلے الیکشن سے متعلق اچھی خبر ملے گی، شیخ رشید

فیصل آباد پولیس کے مطابق مقدمے میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری ، ایم این اے راشد شفیق اور انیل مسرت کو نامزد کیا گیا ہے۔

Faisalabad Masjid Nabawi Imran Khan

درج کرائی گئی ایف آئی آر کے متن کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ہدایت پر 150 افراد مشتمل وفد کو سعودی عرب روانہ کیا گیا جبکہ برطانیہ سے بھی ایک وفد کو سعودیہ بھیجا گیا ۔

ایف آئی آر کے مطابق ان افراد نے وزیراعظم شہباز کے ہمراہ جانے والے وفد کے ارکان کے ساتھ بدتمیزی کی اور شعاراسلام کی بجاآوری سے روکا۔

ایف آئی آر کے مطابق یہ سارا منصوبہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت تیار کیا گیا ، اور اس بات کی تصدیق شیخ رشید اور ان کے بھتیجے ایم این اے شیخ راشد کی ویڈیو ہو جائے گی ، جو تفتیش کے وقت پیش کی جائے گی۔

رانا ثناء اللہ نے عمران خان کی گرفتاری کا عندیہ دے دیا

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ روضہ رسول ﷺ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ جو شہری بھی کارروائی کے آگے آئے گا حکومت تعاون کرے گی اور رکاوٹ نہیں بنے گی۔

نجی نیوز چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہےکہ منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو پاکستان اور برطانیہ سے سعودی عرب بھیجا گیا ، کیا شیخ رشید کی پریس کانفرنس کے بعد بھی کسی ثبوت کی ضرورت رہتی ہے۔

مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے واقعے پر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے اگر اس واقعے میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ملوث ہونے کے ثبوت پائے گئے تو انہیں بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

جی نیوز چینلز کی اینکر نے سوال کیا کہ فیصل آباد میں درج ہونےوالے مقدمہ میں عمران خان کا نام بھی کیا انہیں بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے ؟ اس پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا جی بالکل عمران خان کو بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

مسجد نبوی کا واقعہ اور عمران خان کا بیان

واضح رہے کہ مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ "اس جگہ سے  متعلق میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ میں کسی کو کہوں کہ وہ آوازیں لگائے ، کوئی بھی شخص جو نبی ﷺ سے محبت کرتا ہے وہ ایسی حرکت سے متعلق سوچ بھی نہیں۔”

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے ایسا لگتا ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے کیونکہ کل ہی عمران خان نے مئی کے آخری ہفتے میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ کی کال دی تھی اور آج ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مطلب واضح ہے کہ حکومت گھبرا گئی ہے اور وہ کسی طرح سے اس لانگ مارچ کو روکنا چاہتی ہے ، اگر عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو ملک کے اندر ایک بھونچال آ جائے گا ، خانہ جنگی بھی ہوسکتی ہے، کیونکہ پی ٹی آئی کے کارکنان میں اس بات کو لےکر پہلے ہی بہت غصہ ہےکہ عمران خان کی حکومت کو غیرملکی سازش کے ذریعے ختم کیا گیا۔ اس لیے حکومت کو تحمل اور برداشت سے کام لیتے ہوئے جلدی بازی سے اجتناب کرنا چاہیے ، کہیں ایسا نہ ہو کہ لینے کے دینے پڑ جائیں۔

متعلقہ تحاریر