یو ایس ایڈ کی فراہم کردہ کچرا اٹھانے والی گاڑیاں کچرا بن گئیں
جیک آباد کی مقامی انتظامیہ کو یو ایس ایڈ اور سندھ حکومت نے سینکڑوں گاڑیاں دیں جو کہ خراب کھڑی ہیں، امر گوریرو نے سب بتا دیا۔
صحافی امر گوریرو نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ حال ہی میں انہوں نے سندھ کے شہر جیکب آباد کا دورہ کیا جہاں یو ایس ایڈ کی طرف سے کچرا اٹھانے کیلیے فراہم کردہ گاڑیاں میونسپل دفتر میں کھڑی خراب ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جون 2019 میں یو ایس ایڈ اور سندھ حکومت نے جیکب آباد کی میونسپل کمیٹی کو کچرا اٹھانے کے لیے یہ گاڑیاں فراہم کی تھیں۔
I recently visited #Jacobabad city of #Sindh, found that large number of the vehicles to be used as sanitary implements provided by @USAID, are lying at local municipal office, rotting. ++@USAID_Pakistan @ColemanUSAID @SindhGovt1 @MuradAliShahPPP pic.twitter.com/BBxgaym2A5
— Amar Guriro (@amarguriro) May 4, 2022
ان گاڑیوں کی مالیت 188.617 ملین روپے ہے جس میں 88 کچرا اٹھانے والی گاڑیاں، 136 بڑے ڈسٹ بن اور چنگچی رکشے شامل ہیں۔
امر گوریرو کا کہنا تھا کہ یہ گاڑیاں کبھی بھی میونسپل کمیٹی نے استعمال نہیں کیں۔
ان گاڑیوں میں رکشے، پک اپ، منی لوڈر، سائیڈ اسکریپ لوڈر ٹرک، اسپتال کا کچرا چننے والے ٹرک اور مشینی سویپرز شامل تھے جو کہ سڑک کی دھلائی کرتے ہیں۔
امر نے کہا کہ تین سال گزرنے کے باوجود یہ آلات کبھی استعمال نہیں ہوئے۔
نا ہی یو ایس ایڈ اور نا سندھ حکومت نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کروڑوں روپے کے سامان کا کیا ہوا۔
یو ایس ایڈ نے پانی فراہمی کی اسکین کیلیے بھی بہت بھاری فنڈز فراہم کیے تھے۔
ان فنڈز میں اوور ہیڈ ٹینک اور شہریوں کو پانی فراہم کرنے کیلیے واٹر ٹینکر بھی شامل تھا۔
اس سب کے باوجود شہر میں گدھا گاڑیوں پر پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔