اکتوبر میں انتخابات ، کیا اسحاق ڈار نواز شریف کا بیانیہ بیان کررہے ہیں؟
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کہہ چکے ہیں کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مریم اورنگزیب ، شاہد خاقان عباسی اور الیکشن کمیشن سے الگ راہ لیتے ہوئے اکتوبر میں عام انتخابات کا عندیہ دے دیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا اسحاق ڈار مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیانیے کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔؟
گذشتہ روز جیو کے پروگرام "نیا پاکستان” میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان میں رواں سال اکتوبر میں الیکشن کرانے کا عندیہ دے دیا۔
اینکر پرسن شہزاد اقبال کے ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ موجودہ اسمبلیوں کو اپنی حکومت پوری نہیں کرنی چاہیے۔ اور اکتوبر تک نئے انتخابات کی جانب جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اسلام آباد کی جانب مارچ کا عندیہ دے دیا
حمزہ شہباز سے پی پی وفد کی ملاقات ، پنجاب میں پاور شیئرنگ پر معاملات طے
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم ڈیڑھ سال کے لیے نہیں آئے ہمیں جلد انتخابات کی جانب جانا ہوگا۔
شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر رہنما اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے کا کہہ چکے.
مگر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اکتوبر تک نئے الیکشن کی خواہش ظاہر کردی..
"ہم ڈیڑھ سال پورے کرنے کیلیے نہیں آئے.جو مدت مکمل کرنے کی بات کر رہے ہیں، وہ ان کی ذاتی رائے ہے، پارٹی پالیسی نہیں”@NayaPakistanGeo pic.twitter.com/2zZWmLAXGe
— Shahzad Iqbal (@ShahzadIqbalGEO) May 7, 2022
انہوں نے ہم بالکل کمٹڈ ہیں کہ ہمیں جو ضروری اقدامات ہیں وہ کرنے ہیں اور اس کے بعد الیکشن کی جانب جانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا ہے کہ پی ایم این کو جو اتحادی ہے وہ سمجھتا ہے کہ ہم ڈیڑھ سال حکومت میں رہنا ہے ۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات سمیت جو ملک کے مفاد میں ہیں انہیں کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہےکہ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ نارمل حالات کے باوجود بھی انتخابات اکتوبر میں ہوسکتے ہیں مگر جب ہم سب بھی کہتے رہے ہیں الیکشن چوری کا تھا تو پھر ہمیں نیا مینڈینٹ لینے کی طرف جانا چاہیے۔
اینکر پرسن کے ایک اور سوال کے جواب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں جو کچھ کہہ رہا ہوں یہ میری ذاتی رائے ہے ، میاں نواز شریف بھی جلد از جلد فری اینڈ فیئر الیکشن کرانے کے حق میں ہیں۔ تاکہ عوام کو موقع ملے کہ وہ اپنی مرضی کے نمائندے چنیں۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 8 مئی کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں ملک میں جلد انتخابات کے حق میں تھا مگر اب میری اپنی رائے یہ ہےکہ حکومت کو اگست 2023 تک اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ
واضح رہے کہ 7 مئی کو سپریم کورٹ میں جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا تھا کہ ہم کو 90 روز میں انتخابات کرانے کے لیے تیار رہنا چاہیے ، چونکہ ہمیں حلقوں کی حد بندی کرنی ہے اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ انتخابات میں 6 سے 7 ماہ لگ سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب
خیال رہے کہ 22 اپریل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ملک میں عام انتخابات حکومت کی مدت پوری ہونے کےبعد ہوں گے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور مریم اورنگزیب ملک میں عام انتخابات کسی صورت بھی جلد نہ کرانے کا واضح اعلان کر چکے ہیں تو پھر اسحاق ڈار بے وقت کی راگنی کیوں الاپ رہے ہیں ، جبکہ حلقہ بندیاں بھی نہیں ہوئی ہیں اور الیکشن کمیشن نے بھی اس حوالے سے چار ماہ مانگے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ نے اپنے بیان میں مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف کا حوالہ بھی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی جلد فری اینڈ فیئر انتخابات چاہتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ اسحاق ڈار نواز شریف کے بیانیے کو پرموٹ کررہےہیں۔