گورنر سندھ کے لیے نامزد نسرین جلیل کا بھارت کو لکھا گیا مبینہ خط وائرل

ایم کیو ایم پی کی مرکزی رہنما نسرین جلیل کا ایک مبینہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں انہوں نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے لیے بھارت سے مدد مانگی تھی۔

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے گورنر سندھ کے لیے نامزد کی جانے والی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پی) کی مرکزی رہنما نسرین جلیل کا ایک مبینہ خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے لیے بھارت سے مدد مانگی تھی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایم کیو ایم (پی) کی رہنما نسرین جلیل کو سندھ کا گورنر بنانے کی سمری گذشتہ روز صدر عارف علوی کو ارسال کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

اکتوبر میں انتخابات ، کیا اسحاق ڈار نواز شریف کا بیانیہ بیان کررہے ہیں؟

حمزہ شہباز سے پی پی وفد کی ملاقات ، پنجاب میں پاور شیئرنگ پر معاملات طے

یہ پیشرفت ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے سندھ کی گورنرشپ کے لیے وزیر اعظم شہباز شہباز کو پانچ ناموں کی تجویز کے بعد سامنے آئی۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے وزیراعظم شہباز شریف کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔

Prime Minister Shahbaz Sharif and Sindh Governor Nasreen Jalil

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "کرائم منسٹر نے نسرین جلیل کا نام سندہ کے نئے گورنر کے طور پر تجویز کیا ہے 18 جون 2015 کو محترمہ نے انڈین ہائ کمیشن کو خط لکھا اور پاکستان کے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیخلاف تعاون مانگا، دکھ اس بات کا ہے کہ کراچی میں جو گند سیکیورٹی اداروں نے صاف کیا تھا وہ واپس آرہا ہے۔”

نسرین جلیل کو گورنر سندھ نامزد کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق سفیر ڈاکٹر عبدالباسط نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” یہ انتہائی پریشان کن بات ہے۔ ہمارے اندرونی معاملات میں بھارت سے مدد مانگنا ایک ایسی چیز تھی جسے کبھی فراموش یا معاف نہیں کیا جا سکتا۔ گورنر کے طور پر ان کی مجوزہ تقرری تمام پاکستانیوں کی توہین ہے۔ صدر مملکت کو اس خط کے ساتھ سمری وزیر اعظم کو واپس بھیجنی چاہیے۔”

گورنر سندھ کا عہدہ پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل کے شہباز شریف کے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد استعفیٰ دینے کے بعد خالی ہوا تھا۔

متعلقہ تحاریر