سری لنکا، احتجاجی مظاہروں میں 7 شہری ہلاک، فوج کو خصوصی اختیارات تفویض

وزیراعظم مہندرا راجا پاکسے نے استعفیٰ صدر کو بھجوا دیا، ملک میں ایمرجنسی نافذ، فوج اور پولیس کو وسیع تر اختیارات تفویض۔

سری لنکا کے وزیراعظم مہندرا راجا پاکسے نے ملک میں پرتشدد احتجاج شروع ہونے کے بعد استعفیٰ دے دیا، حکومت مخالف احتجاج میں اب تک 7 افراد ہلاک جبکہ 200سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری لنکا کے وزیراعظم راجا پاکسے کے ترکمان روہان نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنا استعفیٰ صڈر گوٹابا راجا پاکسے کو بھیج دیا ہے جو کہ ان کے بھائی ہیں۔

سری لنکن حکومت نے ملک بھر میں کرفیو نافذ کیا جس کے نتیجے میں احتجاج مزید بڑھ گیا اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

احتجاجی مظاہروں میں حکومت مخالف اور حکومت کے حمایت یافتہ گروپس میں لاٹھیاں چل گئیں۔

یاد رہے کہ سری لنکا میں اب تک کا سب سے بدترین معاشی بحراج جاری ہے۔

مہینوں سے توانائی، غذائی اجناس اور ادویات کی قلت ہے جبکہ عوام کی طرف سے حکومت کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔

فوج اور پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاریاں کرنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔

صدر گوٹابایا پاکسے نے فوج اور پولیس کو وسیع اختیارات دیئے ہیں، فوج 24 گھنٹے تک شہریوں کو زیر حراست رکھ سکتی ہے۔

دوسری طرف احتجاجی مظاہرین نے حکمران خاندان راجا پاکسے کا آبائی گھر نذر آتش کر دیا، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں گھر سے آگ کے بلند شعلے دیکھے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر