لیگی حکومت کی لندن سے واپسی التوا کا شکار،معیشت کی بحالی کا کچھ نہیں ہوسکا

لیگی قیادت نے تحریک انصاف کو فکس کرنے ،پنجاب میں حکومت کی تشکیل سمیت تمام سیاسی امور طے کرلیے لیکن معیشت کی بحالی کیلیے کچھ نہیں کیا، لیگی وفد سے ملاقات کی تفصیلات خفیہ رکھنے کیلیے 2 مرتبہ حلف لیے جانے کا انکشاف،نوازشریف پر وطن واپسی کیلیے دباؤ بڑھ گیا

لیگی حکومت کی لندن سے واپسی التوا کا شکارہوگئی، وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں لندن جانے والا وفد مزید 2 روز لندن میں قیام کرے گا۔

حکمراں جماعت نے تحریک انصاف کو فکس کرنے ، اتحادیوں سے معاملات چلانے،پنجاب میں حکومت کی تشکیل سمیت تمام سیاسی امور طے کرلیے لیکن معیشت کی بحالی کا کوئی جامع منصوبہ سامنے نہیں آسکا۔

مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے وطن واپسی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔لیگی رہنما نوازشریف سے وطن واپسی پر اصرار کرنے لگے۔لیگی وفد سے لندن میں ہونے والی ملاقات کی تفصیلات خفیہ رکھنے کیلیے 2 مرتبہ حلف لیے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ہمیں عمران خان کے گناہوں کا ٹوکرا اٹھانے کی ضرورت نہیں، مریم نواز

نئے انتخابات ، مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کی ترجیحات الگ الگ

نیوز360 کے ذرائع کے مطابق   حکومتی وفد نے  لندن میں نوازشریف سے  ملاقاتوں میں سابق وزیراعظم عمران خان اور انکی  حکومت کے 3 اپریل کے بعد کیے گئے اقدامات پر آئین شکنی کے مقدمات بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد کی وطن واپسی کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان، صدر عارف علوی،ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، معذول گورنر پنجاب عمر چیمہ اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف آئین شکنی کی کارروائی شروع کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومتی وفد نے پنجاب میں حکومت سازی کیلیے پاور شیئرنگ  اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ طے شدہ امور کی تکمیل کیلیے بھی تمام فیصلوں کو حتمی شکل دیدی ہے۔

ذرائع کے مطابق  حکمراں جماعت  کی قیادت  نے تمام سیاسی امور تو طے کرلیے ہیں لیکن تباہ حال معیشت کی بحالی ، روپے کی گرتی قدر اور پٹرولیم مصنوعات پر دی جانے والی سبسڈی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کرسکی ہے نہ ہی اس بات پر کوئی فیصلہ کرسکی ہے کہ انتخابی اصلاحات کس طرح کی جائیں گی کیونکہ تحریک انصاف کےبغیر انتخابی اصلاحات کا ہونا ناممکن ہے۔

دوسری  جانب لیگی قیادت کی جانب سے لندن پہنچنے والےوفد سے 2 مرتبہ اس بات کا حلف لیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان ملاقاتوں میں ہونے والی گفتگو خفیہ رکھی جائے گی۔ناقدین کا کہنا ہے کہ لیگی قیادت لندن میں بیٹھ کر ملک کے مستقبل کے بڑے بڑے فیصلے  کررہی ہے اور جس قوم کے بارے میں فیصلے کیے جارہے ہیں اسے ہی معاملات سے لاعلم رکھنا ناقابل فہم ہے۔

ادھرسابق وزیراعظم میاں نوازشریف پروطن واپسی کیلیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔ذرائع کے مطابق لندن میں ہونے والی ملاقاتوں میں لیگی رہنماؤں نے میاں نوازشریف  کے سامنے یہ موقف اپنایا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی عوام میں بڑھتی مقبولیت کا مقابلہ کرنے کیلیے ان کی واپسی ناگزیر ہوچکی ہے۔ذرائع کے مطابق آج میاں برادران کی ون آن ون ملاقات میں فیصلہ کیا جائے گا کہ نوازشریف وطن واپس جائیں گے یا نہیں اور اگر جائیں گے تو کب جائیں گے۔ذرائع کے مطابق لندن اجلاس میں نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے تاکہ ان کی واپسی سے قبل سزا کو کالعدم قرار دلوایاجاسکے۔

ادھر تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے حکومت کو آڑھے ہاتھوں لے لیا۔کہتے ہیں پوری نام نہاد حکومت لندن بیٹھی ہے یہاں ڈالر 193روپے پر چلا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کوئی حکومت نہیں، پنجاب میں پانی میسر نہیں، خریف کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ یہ مذاق بند کریں عبوری حکومت بنائیں اور انتخابات کرائیں۔

متعلقہ تحاریر