خاتون اینکر کو ہراساں کرنیکا ملزم پی ٹی وی میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ بن گیا
چوہدری سلیم ضمانت قبل از گرفتاری پر ہے، خاتون اینکرپرسن افشاں ملک نے ان پر ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کروا رکھا ہے۔
ڈاکٹر ہما سیف نامی ٹوئٹر صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری سلیم کو سرکاری ٹی وی میں شعبہ کرنٹ افیئرز کا سربراہ بنا دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ چوہدری سلیم ضمانت قبل از گرفتاری پر ہے۔
ڈاکٹر ہما سیف نے بتایا کہ چوہدری سلیم پر اسی ڈیپارٹمنٹ کی ایک خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام ہے جس کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔
چودھری سلیم کو ھیںڈ آف کرنٹ افئیر PTV لگایا گیا جو اسی ڈیپارٹمنٹ میں ہراسگی کے کیس کا سامنا کر رہے اور ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں
ایسے ادارے جس کی منسٹر اور سیکرٹری دونوں خواتین ہوں ایسی تعیناتی حیرت انگیز
Let’s make #workplaces safe for your daughters n sisters pic.twitter.com/xGM3nQaZwo— Dr Humma Saif (@HummaSaif) May 16, 2022
ہما کا کہنا تھا کہ ایک ایسا ادارہ جس کی وزیر اور سیکرٹری خواتین ہیں انہوں نے کیوں ایک ایسے شخص کو محکمے کا سربراہ بنایا جس پر ہراسانی کا الزام ہے؟
ٹویٹ میں ہما سیف نے عدالتی دستاویزات کی تصاویر شیئر کیں، افشاں ملک نامی خاتون نے شاہد عمران گھکڑ، چوہدری سلیم اور امداد حسین پر ہراسانی کا مقدمہ درج کروا رکھا ہے۔
اس مقدمے کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں جاری ہے۔
خاتون اینکر افشاں ملک نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ پی ٹی وی نیوز پر ہفت وار ایک پروگرام کی میزبانی کرتی تھیں لیکن انہیں درج بالا افراد کی مداخلت کی وجہ سے پروگرام کی میزبانی سے ہٹا دیا گیا۔
مذکورہ افراد نے اپنے غیراخلاقی مقاصد کی تکمیل نہ ہونے پر خاتون کو پروگرام کی میزبانی سے ہٹا دیا۔
ڈاکٹر ہما سیف نے چوہدری سلیم کے ضمانتی مچلکے کی بھی تصویر شیئر کی جس پر جولائی 2019 کی تاریخ درج ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اور تجزیہ کاروں نے بھی وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے سوال پوچھا ہے کہ ایک شخص پر خاتون کو ہراساں کرنے جیسا سنگین الزام ہے، اسے سرکاری ٹی وی کے ایک محکمے کا سربراہ کیوں بنایا گیا؟