اپٹما نے پی ٹی آئی دورحکومت کو ٹیکسٹائل کےلیے سنہری دور قرار دے دیا

صدر اپٹما گوہر اعجاز کا کہنا ہے 1947 سے 2018 تک 13 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کی تھی جبکہ ہم ان پانچ سالوں میں ایکسپورٹ کو 13 سے 26 بلین ڈالر کرنے جارہے ہیں۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے صدر گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری اس وقت اپنے ریکارڈ ایکسپورٹ گروتھ پر ہے ۔ اور ہم شائد اس سال 30 فیصد گروتھ کریں گے ، ہم موجودہ فکسل ایئر میں 21 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کریں گے۔

صدر اپٹما گوہر اعجاز کا کہنا تھا جو ایکسپورٹ 2018 میں ساڑھے تیرہ بلین ڈالر تھی ، اس میں ہم 8 بلین ڈالر کا اضافہ کریں گے، اس پر کوئی سود نہیں ہے اس پر کوئی قرضہ نہیں ہے ، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ہم نے 3 بلین ڈالر کی مزید مشینری منگوانے کا آرڈر دے رکھا ہے ، ہم اس میں اگلے سال مزید 5 بلین ڈالر ایڈ کر دیں گے۔ اور ہم 26 بلین ڈالر تک اپنی ایکسپورٹ کو پہنچائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

31 دسمبر تک پرانے ڈیزائن کے نوٹ تبدیل کروائے جاسکتے ہیں، اسٹیٹ بینک

شہباز حکومت کی ایک ماہ کی معاشی تباہ کاریاں

گوہر اعجاز صاحب کا کہنا ہے ہم نے 1947 سے 2018 تک 13 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کی تھی جبکہ ہم ان موجودہ پانچ سالوں میں ایکسپورٹ کو 13 سے 26 بلین ڈالر کرنے جارہے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں صرف مستحکم سیاسی ماحول چاہیے۔ ہم انٹرنیشنل مارکیٹ میں پورے طریقے سے پاکستانی ہونے کا کردار ادا کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے مطابق حالیہ برسوں کے برآمدی اعدادوشمار کے مطابق پچھلے مالی سالوں کے مقابلے میں 30 فیصد اضافے کے ساتھ 16 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جس کا تسلسل مالی سال 23 تک ہمارے ہدف کے مطابق 20 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہنا ہے 1947 سے 2018 تک ہم صرف اپنی برآمدات کو صرف 13 بلین ڈالر تک لے جانے میں کامیاب ہو سکے تھے ، جب کہ گزشتہ 4 سالوں میں میں برآمدات دوگنی ہو کر مالی سال 23 کے اختتام تک 26 بلین ڈالر تک پہنچ جائیں گیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپٹما کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق "ایک پائیدار اور خودمختار سیاسی ماحول مزید سرمایہ کاری لائے گا، پچھلے سال سرمایہ کاری میں 5 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا تھا ، اور اگر اسی شرح سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوتا رہا تو سرمایہ کاری میں 8 بلین ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔

متعلقہ تحاریر