اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی ڈبل سنچری مکمل، ملکی قرضوں میں 1500 ارب کا ریکارڈ اضافہ
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 1 روپیہ 50 مہنگا ہو کے 200 روپے 50 پیسے کا ہو گیا جبکہ انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 1 پیسے مہنگا ہوکر 197 روپے 75 پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے۔
ملکی تاریخ میں ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اوپن میں ڈالر نے ڈیڑھ روپے کی مزید اڑان بھرتے ہوئے ڈبل سنچری مکمل کرلی ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 200 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے۔
ملک میں جاری سیاسی اور معاشی کشمکش کا اثر براہ راست روپے کی ڈی ویلیوایشن کے صورت میں سامنے آرہا ہے۔ آئی ایم ایف کی نئی شرائط کے پیش نظر انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید مہنگا ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
حفیظ شیخ خفیہ مہم مکمل کرکے امریکا سے پاکستان پہنچ گئے
اپٹما نے پی ٹی آئی دورحکومت کو ٹیکسٹائل کےلیے سنہری دور قرار دے دیا
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر مزید 1 روپیہ 50 مہنگا ہو کے 200 روپے 50 پیسے کا ہو گیا جبکہ انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 1 پیسے مہنگا ہوکر 197 روپے 75 پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے۔
منگل کے روز اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر کی مقابلے میں روپے کی بےقدری جاری رہی تھی جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 195 روپے پر پہنچ گیا تھا۔
واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز یعنی پیر والے دن انٹربینک میں ڈالر نے اونچی اڑان بھرتے ہوئے روپے کو مزید 2 روپے 81 پیسے کا دھچکا دیا تھا۔ جس کے بعد ڈالر کی قیمت ایک موقع پر 196.99 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم شام کے اوقات میں مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قدر 1.56 روپے کے اضافے پر بند ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں 1500 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ، قرض و سود کی ادائیگیاں ، سرمایہ کاری میں کمی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث ، زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے ، یہی وجہ ہے کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کا رجحان جاری ہے۔