سخت فیصلے نہیں کرسکتے تو حکومت سے نکل جائیں ، شاہد خاقان عباسی پھٹ پڑے

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا کہنا ہے حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی اور حکومتی اتحادیوں کو ایک پیج پر لانا ہوگا ورنہ انتخابات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اعلیٰ قیادت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہم سخت فیصلے نہیں لے سکتے تو ہمیں حکومت سے باہر ہو جانا چاہیے۔

سماء نیوز چینل کے پروگرام "ندیم ملک لائیو” میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگرہم فیصلے نہیں لے سکتے تو حکومت چھوڑ دیں ، ایک دم چھوڑ دیں ، آج اور اسی وقت چھوڑ دیں ۔ اگر آپ میں سیاسی قیمت ادا کرنے کی ہمت نہیں ہے تو حکومت سے نکل جائیں۔

یہ بھی پڑھیے

صوابی کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ، عمران خان نے مقتدر حلقوں کو پیغام دیدیا

شکر ہے عدلیہ نے ووٹ بیچنے والوں کو رد کر دیا، عمران خان

لوڈشیڈنگ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا آج آپ کو ہر گھنٹہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے لیے سوا سو بلین ڈالر فارن ایکسچینج میں چاہئیں ، آپ لوڈشیڈنگ زیرو کرسکتے ہیں ، اگر آپ یہ سرمایہ کاری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو دیکھ رہا ہوں ، بہت کم فیڈرز ہیں جہاں دس سے بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے جبکہ زیادہ تر فیڈرز پر 2 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہے۔ وہ بھی صرف اس لیے ہے کہ ہم نے ڈالر بچانے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا میں اس طرح اشارہ کررہا ہوں کہ یہ وہ مشکل فیصلے ہیں جو حکومت کو لینے چاہئیں ، ہمارے لیے ہر لمحہ قیمتی ہے ، تمام اتحادیوں کو ایک پیج پر لانا پڑے گا ، حقائق ان کے سامنے رکھنے ہوں گے ، اپنے آپشنز دیں اور مسائل کو حل رکھیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہیں کہ وہ آپ کو مدد فراہم کریں۔

نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وہ آج جائیں گے ، میں نے جب ان سے گزشتہ دنوں ملاقات کی تھی تو اس وقت بھی ان کی ڈاکٹرز کے ساتھ دو اپوائٹمنٹس تھیں۔ شہباز شریف صاحب نے مشکل فیصلوں سے متعلق مشاورت کرنی مناسب سمجھی جبکہ نواز شریف کی جانب سے ایسی کوئی ڈیمانڈ نہیں تھی ، وہاں اسحاق ڈار صاحب تھے جو اکانومی کو بہت بہتر سمجھتے ہیں ، بہت سارے ایشو پر کھل کر بات چیت ہوئی جس سے بہت ساری چیزیں کلیئر ہو گئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر