سابق فوجی افسران کی چھاپوں اور گرفتاریوں کی مذمت، فوری انتخابات کا مطالبہ

پاکستان ویٹرنز  نے متعلقہ افراد سے کشیدگی ختم کرانے کیلیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا،لانگ مارچ روکنے کیلیے فوج استعمال نہ کی جائے، پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی نے 5تجاویز  پیش کردیں

سابق فوجی افسران کی تنظیموں نے  پنجاب کے مختلف شہروں اور اسلام آباد میں سابق فوجی افسران کے گھروں پر چھاپوں، خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے  کی شدید مذمت کرتے ہوئے  متعلقہ افراد سے کشیدگی ختم  کرانے اور فوری انتخابات کا مطالبہ کردیا۔

ریٹائرڈ فوجیوں کی تنظیم ویٹرن آف پاکستان  نے  قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے راولپنڈی ، اسلام آباد ، لاہور اور بہاولپور میں  میں آدھی رات کو سابق فوجی افسران کے گھروں پر چھاپوں، خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنے اور آئین پاکستان میں درج اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ریاست کی بنیادی ذمے داری کے خلاف قرار دیدیا۔

یہ بھی پڑھیے

آرمی چیف کا دورہ لاہور گیریژن ،حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران سے ملاقاتیں

فوجی قیادت کیخلاف سوشل میڈیا مہم پر کریک ڈاؤن، سرغنہ سمیت 11 گرفتار

ویٹرن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ایک ناخوشگوار واقعہ پہلے ہی رونما ہو چکا ہے اور حالات ہر گھنٹے بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ سڑاند کوقابو کیا جائے اور پاکستان کو انارکی اور سول سے بچایا جائے۔

لہذا ہم شہری اور سابق فوجی افسران تمام متعلقہ افراد سے دوبارہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے دفاتر کو فوری طور پر تناؤ میں کمی لانے کے لیے استعمال کریں اور آئین پاکستان میں فراہم کردہ فوری انتخابات کا مطالبہ کریں۔اس پاگل پن اور تباہ کن نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ذمے دار افراد کے کاندھوں پر عائد ہوگی۔

دوسری جانب پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا ہے کہ  پاکستان کی اندرونی سیاسی حرکیات میں حالیہ تبدیلیوں اور  ان کے اثرات  نے داخلی استحکام، قومی سلامتی اور اقتصادی سلامتی   کے بارے میں سابق فوجیوں میں  خدشات کو جنم دیا ہے۔

اس لیے متعلقہ حکام کو تجاویز پیش کرتے ہوئے  اور درخواست کی جاتی ہے کہ  لانگ مارچ کو روکنے کے لیے فوج کو سیاسی انتظامیہ کی مددکیلیے طلب نہیں کیا جاناچاہیے ، اسمبلیاں فوری  طور پرتحلیل کی جائیں، ٹیکنوکریٹس کی عبوری حکومت کا اعلان کرکے فوری طور پراس کا قیام عمل میں لایا جائے، جلد از جلد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات  کرائے جائیں ۔

پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی نےاپنی آخری تجویز میں کہا ہے کہ  محب وطن میڈیا ہاؤسز اور اینکر پرسنز بشمول  میجر عادل کی قیادت میں چلنے والے پی ای ایس ایس میڈیا سیل کو ہراساں  کرنے کا سلسلہ روکا جائے   کیونکہ وہ ففتھ جنریشن وار میں ہمارے جنگجو ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے تحفظات اور تجاویز خالصتاً پاکستان، افواج پاکستان اور پاکستانی عوام سے محبت، وفاداری، حب الوطنی اور وفاداری پر مبنی ہیں۔

متعلقہ تحاریر