حکومت معیشت کے بجائے عمران خان کو کنٹرول کرنے میں مصروف

ڈالر 200 روپے سے اوپر چلا گیا، آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

45 دن بعد ڈالر کی قیمت کو بریک لگ گیا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری ہوئی ہے، امریکی کرنسی کی قیمت میں 34 پیسے کمی ہوگئی۔

انٹربینک میں ڈالر 200 روپے 60 پیسے پر فروخت ہوا۔ دوسری طرف آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے کہہ دیا ہے کہ جب تک وعدے پورے نہیں ہوں گے تب تک قرضہ نہیں ملے گا۔

یہ وہی وعدے ہیں جن کا ذکر کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے بتایا تھا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا وعدہ کیا تھا۔

اب تک تو حکومت نے صرف بجلی کی قیمتیں بڑھائیں ہیں لیکن پیٹرولیم مصنوعات میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

مگر اطلاعات ہیں کہ آئی ایم ایف نے مفتاح اسماعیل کو سمجھا دیا ہے کہ جب تک پچھلی حکومت یعنی عمران خان کی حکومت کے وعدے پورے نہیں ہوں گے تب تک کوئی قرضہ نہیں ملے گا۔

معیشت بری طرح گرداب میں ہے، معیشت بیٹھ گئی ہے، معیشت نیچے ہے، معیشت کی صورتحال خراب ہے، معیشت مشکلات میں گھری ہوئی ہے اور حکومتی مشینری صرف عمران خان کو روکنے کیلیے سرگرم ہے۔

اتحادی حکومت میں شامل رہنماؤں نے کہا تھا کہ ہم معیشت ٹھیک کریں گے، ملک کو ٹھیک کریں گے لیکن یہ تمام سیاسی رہنما پی ٹی آئی اور عمران خان کا لانگ مارچ روکنے میں اپنی توانائیاں خرچ کر رہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر