بھارتی عدالت نے جھوٹے کیس میں حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی

کوئی بھیک نہیں مانگوں گا،عدالت کو جو سزا سنانی ہے سنادے، یاسین ملک کا جج سے مکالمہ: کشمیری رہنما دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات میں 3 سال سے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید تھے

بھارت کی عدالت نے حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کو جھوٹے کیس میں عمر قید کی سزا سنادی۔عدالت نے آج صبح محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا۔

یاسین ملک کو بھارتی انٹیلی جنس کے 4 اہلکاروں کے قتل،دہشت گردی کی فنڈنگ اور سابق بھارتی وزیراعلیٰ کی بیٹی کے اغوا کی سازش کے جھوٹے مقدمے  کا سامنا تھا، وہ 3سال سے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید تھے۔

یہ بھی پڑھیے

نئی دہلی: عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کو خلاف ضابطہ مجرم قرار دے دیا

یوم یکجہتی کشمیر پر پاکستان میں بھارتی ایجنٹس کی موجودگی کے الزامات

بھارتی عدالت نے 19 مئی کو یاسین ملک پر دہشتگردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی اور سزا سنانے کے لیے 25 مئی  کی تاریخ کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی تحقیقاتی اداروں نے آج عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی درخواست کی۔ یسین ملک نے جواب دیتے ہوئے عدالت سے کہاکہ میں یہاں کوئی بھیک نہیں مانگوں گا۔ آپ نے جو سزا دینی ہے دے دیجیےلیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے۔

انہو ں نے سوال کیا کہ اگر میں دہشت گرد تھا تو ملک(انڈیا) کے 7وزرائےاعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے رہے؟اگر میں دہشت گرد تھا تو اس پورے کیس کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟اگر میں دہشت گرد تھا تو وزیراعظم واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری  کیا گیا؟

یاسین ملک نے سوال کیا کہ اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے انڈیا سمیت دیگر ملکوں میں اہم جگہوں ہر لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟ عدالت نے یسین ملک کے سوالات کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ ان باتوں کا وقت گزر گیا، اب یہ بتائیں کہ آپ کو جو سزا تجویز کی گئی ہے اس پر کچھ کہنا چاہتے ہیں تو بولیے۔اس پر  یسین ملک نے کہا  کہ  میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا، جو عدالت کو ٹھیک لگتا وہ کرے۔

متعلقہ تحاریر