گرین بس سروس کے ناکارہ ایسکلیٹرز اور لفٹ مسافروں کیلئے وبال بن گئے

وفاقی حکومت  کی فنڈنگ سے شروع کی گئی گرین بس سروس  کے متعدد اسٹیشنز پر نصب کی گئی  لفٹ اور ایسکلیٹرز ناکارہ ہیں

حکومت کی جانب سے ایک طویل عرصے بعد کراچی کے شہروں کو ایک اچھی پبلک بس سروس فراہم تو کی گئی تاہم  بہترین بسیں دینے کے باوجود آج تک گرین بس سروس کے  ایسکلیٹرز اور لفٹ نہیں چلاسکی۔

وفاقی حکومت کے فنڈ سے کراچی کے شہریوں کے لیے شروع کی گئی گرین بس سروس کے متعدد اسٹیشنز پرنصب کی گئی لفٹ اورایسکلیٹرز ناکارہ ہیں جبکہ جہاں  صحیح حالت میں ہیں وہاں انہیں چلایا نہیں جاتا ہے  جس کی وجہ سے مسافروں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتاہے جبکہ معذور افراد کو   شدید مشکلات  پیش آتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ایڈ منسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کی ناہلی شہرقائد کے مکینوں کی جانیں لینے لگی

گرین بس سروس سے سفر کرنے والے افراد نے شکایت کرتے ہوئے بتایا کہ گرین لائن اسٹیشنوں پر نصب کئی ایسکلیٹرز اور لفٹیں ناقص ہیں  یا انہیں چلایا ہی نہیں جاتا جبکہ اسٹاف سے پوچھا جائے یہ بند کیوں ہیں تو سادہ سے الفاظ میں یہ خراب ہے کہہ کر جان چھرائی جاتی ہے۔

وفاقی حکومت کی فنڈنگ  سے سالوں بعد کراچی کے شہریوں کو بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی گرین لائن  پبلک ٹرانسپورٹ  کا پہلا تحفہ کو دیا گیا تاہم وہ ابھی ادھورا ہی ہے  ۔  شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد از جلد  اسٹیشنز پر  نصب ناکارہ لفٹ  اور ایسکلیٹرز صحیح کیے جائیں اور مسافروں کو اذیت سے نجات دلائی جائے ۔

واضح رہے کہ  چند روز قبل بھی بارش  کے بعد   گرین لائن بس سروس کے    کئی اسٹیشنز اور طویل ٹریک زیر آب آنے سے  سروسز کے آئی ٹی سسٹم میں خرابی پیدا ہونے کے باعث  بس سروس بند کردی گئی  تھی ۔ 2 روز سے  سروس معطل ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑہا تھا ۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 10 جنوری کو باقاعدہ آغاز سے لے کر 7 جولائی کی شام تک مجموعی طور پر 58 لاکھ 11 ہزار 570 مسافروں نے بغیر کسی تعطل کے گرین لائن پر سفر کیاجوکہ ظاہر کرتاہے  کہ ہر ماہ 80 بسوں پر اوسطاً 9 لاکھ 68 ہزار نے سفر کیا ۔

سرکاری  حکام کا کہنا ہے کہ منصوبے کے شروع ہونے والے مہینے میں 50 ہزار افراد روزانہ سفر کرتے تھے جو بتدریج روزانہ 35 ہزار مسافروں تک پہنچ گئے۔

خیال رہے کہ ماہ تقریباً 10 لاکھ مسافر اپنی اپنی منزل مقصود  تک سفر کے لیے 15 سے 55 روپے ادا کر رہے ہیں اور 18 میٹر طویل بس میں سواری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جو  کہ سرجانی ٹاؤن سے نمائش تک 22 کلومیٹر کے راستے میں 22 اسٹیشنوں سے گزرتی ہے۔

متعلقہ تحاریر