مرحلہ وار استعفوں کی منظوری ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

رہنما پی ٹی آئی اسد عمر کا کہنا ہے سارے ملک کے سامنے لوٹوں کے علاوہ تمام تحریک انصاف کے ممبران نے استعفے دیئے اسلیے سب کے استعفے بھی ایک ساتھ قبول کئے جائیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ قاسم سوری نے بطور قائم مقام اسپیکر پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی منظوری کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا اس کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے مرضی کے 11 استعفے منظور کرنا غیرقانونی عمل ہے، جس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

اسلام آباد میں اسد عمر کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں 11 اپریل کو ہمارے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے ایوان میں اعلان کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی مستعفیٰ ہورہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا واحد حل منصفانہ اور شفاف انتخابات ہیں، عمران خان

الیکشن اکتوبر میں ہونگے،قرنطینہ والے بھی مان گئے ، شیخ رشید

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت ایوان میں پی ٹی آئی کے 125 ارکان موجود تھے جنہوں نے کھڑے ہوکر استعفوں کی توثیق کی تھی بعد میں مزید چھ ارکان نے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کے قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے 13 اپریل کو ضروری کارروائی مکمل کرتے ہوئے ہوئے استعفے منظور کئے جانے کا باقاعدہ نوٹی فیکیشن اسپیکر سیکرٹریٹ سے جاری کردیا تھا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق اسپیکر کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی مستعفی ہونے والے رکن کا استعفیٰ روک لے ، جبکہ کہ ہمارے سارے معاملے میں اسپیکر نے استعفوں کی منظوری کے حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو کس قانون کے تحت یہ اختیار تھا کہ وہ اسپیکر کی جانب سے بھجوائے گئے استعفوں کو منظور نہ کرے اور ساڑھے تین مہینے استعفوں پر کارروائی نہ کرے پھر ساڑھے تین ماہ بعد مرضی کے 11 استعفے منظور کرلئے جائیں۔

اسد عمر خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا پہلے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور نہ کرنے کا اقدام اور پھر صرف 11 ارکان کے استعفے منظور کرکے صریحاً غیر قانونی کام کیا ہے اور یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے غیر قانونی اقدام کیا گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک فریق بن چکا ہے، اب غیر جانبدار نہیں بلکہ ایک پارٹی ہے۔ہم نے استعفے اس لئے دیئے گئے کہ قوم کے سامنے کھل کر سازش آجائے، عمران خان ایک خوددار لیڈر ہیں وہ اس سازش کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے، عمران خان نے قوم کو موبلائز کیا، جس کی وجہ سے ضمنی الیکشن میں پاکستانی عوام نے سازش کو ناکام کیا، اور اب بھی ساری سازشیں ناکام ہوں گی، ان پر ریفرنس فائل کیا جارہا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے مرضی کے 11 ممبران اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے خلاف پٹیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے۔

ایک ٹوئیٹ میں ان کا کہنا تھا کہ سارے ملک کے سامنے لوٹوں کے علاوہ تمام تحریک انصاف کے ممبران نے استعفیٰ دیا. سب کے استعفے ایک ساتھ قبول کئے جائیں۔

متعلقہ تحاریر