آئی بی اے سکھر کے پروفیسر ڈاکٹر اجمل ساوند قبائلی تنازع پر قتل

فرانس سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کو سندرانی قبیلے کے مسلح افراد نے آبائی گاؤں شاولی سے واپسی پر کندھکوٹ میں نشانہ بنایا، ساوند اور سندرانی قبائل میں غیرت کے نام پر جاری تنازع میں اب تک 7افراد قتل ہوچکے، مقتول سکھر میں سپرد خاک

آئی بی اے سکھر سے وابستہ  ممتازماہر تعلیم  ڈاکٹر محمد اجمل ساوند غیرت کے نام پر جاری قبائلی دشمنی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

 ڈاکٹر محمد اجمل ساوند  کو اپنے گاؤں شاولی سے واپس سکھر جا تے ہوئے   کندھ کوٹ کے علاقے شالو میں سڑک کے کنارے جنگل میں چھپے حملہ آوروں نے  گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

 یہ بھی پڑھیے

نوابشاہ میں قبائلی تصادم ، سندھ حکومت کے لیے کڑا امتحان

سکھر میں زمین کے تنازع پر شیخ برادری میں فائرنگ، 6 افراد ہلاک

ایس ایس پی کندھ کوٹ عرفان علی سمو نے ڈان کو بتایا کہ سندرانی اور ساوند قبیلوں کے دو گروہ 2022 سے آپس میں لڑ رہے  ہیں جس کی وجہ ان کے درمیان  غیرت  کے نام پر جاری تنازع ہے  ۔

ذرائع کے مطابق سندرانی قبیلے کی ایک لڑکی اور ساوند قبیلے کے ایک نوجوان کے درمیان تعلقات کے بعد غیرت کے نام پر  تنازع   شروع ہوا تھا جس کےبعد نوجوان کو ستمبر میں کاروقرار دیکر قتل کردیاگیاتھا جبکہ کاری قرار دی گئی لڑکی سے متعلق معلومات ابھی واضح نہیں ہیں ۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ گزشتہ سال ہونے والے تصادم میں سندرانی قبیلے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اور چار مرد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، گزشتہ سال کی  جھڑپ کے فوری بعد  ساوند قبیلے کے افرادنے انتقامی کارروائی سے بچنے کے لیے اپنے گھروں کو چھوڑ دیا اور شاولی گاؤں سے فرار ہو گئے تھے۔

ایس ایس پی کے مطابق  ڈاکٹر محمد اجمل ساوند کے قتل کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور   مشتبہ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہے ہیں۔

واقعےکے بعد ساوند قبیلے کے مسلح افراد اور مقامی لوگ موقع پر پہنچ گئے اور پروفیسر اجمل ساوند کی لاش کو تعلقہ اسپتال منتقل کیا جہاں پوسٹ مارٹم کےبعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔

مقتول کی نماز جنازہ شام کو سوسائٹی ایریا سکھر میں ادا کی گئی۔ پروفیسر ساوند کی آخری رسومات میں اساتذہ، طلبا، سرکاری افسران اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔پروفیسر اجمل ساوند اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور انہوں نے فرانس سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔

آئی بی اے کے وائس چانسلر آصف شیخ نے کہا کہ پیرس ڈیکارٹس یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر ساوند پچھلے آٹھ سالوں سے انسٹی ٹیوٹ کے لیے کام کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اجمل  ساوند کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں ایک ممتاز اسکالر تھے اور انہوں نے اپنے تحقیقی کام کے ذریعے انسٹی ٹیوٹ میں نمایاں خدمات انجام دیں۔

متعلقہ تحاریر