کراچی میں رواں سال ڈکیتی مزاحمت پر 61 افراد قتل، 289 زخمی ہوگئے
پانچ ماہ میں شہر میں لوٹ مار کی 29 ہزار171 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوچکیں، 9ہزار 464 شہری موبائل فونز سے محروم، 17 ہزار 215 موٹرسائیکلیں چھینی یا چوری کی گئیں، مقابلوں میں 41 ملزمان مارے گئے
کراچی رواں سال بھی جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔شہر میں 5ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر 61افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 289 افراد زخمی کردیے گئے ۔مختلف واقعات میں مجموعی طور پر 255 افراد لقمہ اجل بنے۔
شہر میں 5 ماہ کے دوران لوٹ مار کی 29 ہزار 171وارداتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسٹریٹ کرائمز پر جلد قابو پالیاجائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
این ای ڈی یونیورسٹی کا طالبعلم ڈکیتی مزاحمت پر قتل، ایک ملزم گرفتار
ڈی ایچ اے موبائل شاپس پر ڈکیتی کرنے والے سابق رینجرز اہلکار سمیت 3 ملزمان گرفتار
کراچی میں جرائم کا گراف روز بروز ترقی کرتاجارہا ہے۔ڈاکو اور لٹیرے ڈکیتی کی وارداتوں میں معصوم شہریوں کی جان لینے میں کو آسرا نہیں کرتے، یہی وجہ ہے کہ رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ میں ڈکیتی کی وارداتوں میں مزاحمت پر 61 افراد قتل اور 289زخمی کیے جاچکے ہیں۔شہر میں میں جرائم کے واقعات میں مجموعی طور پر 255افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
پانچ ماہ میں شہر میں لوٹ مار کی 29 ہزار171 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں7 ہزار سے زائد اور فروری میں ساڑھے 6 ہزار وارداتیں ہوئیں جبکہ مارچ میں 7 ہزار سے زائد شہری اسٹریٹ کرائم کا نشانہ بنے۔
رپورٹ کے مطابق اپریل میں 7 ہزار 278 جبکہ مئی میں 5 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔حکام کا کہنا ہے کہ 5 ماہ میں 9 ہزار 464 شہری موبائل فونز سے محروم ہوگئے، 17 ہزار 215 سے زائد موٹرسائیکلیں چھینی یا چوری ہوئیں۔
گذشتہ سال کے 5 ماہ میں اسٹریٹ کرائم کی 23 ہزار 651 سے زائد وارداتیں ہوئیں۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسی عرصے میں 422 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 41 مبینہ ملزمان ہلاک اور 532 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے۔