لاہور ہائیکورٹ میں وکلاکے ہاتھوں سب انسپکٹر کے قتل پر وکلا بھی سراپااحتجاج
ایسی حرکتوں کا کبھی کوئی جواز نہیں بن سکتا، ایڈووکیٹ ایمان مزاری:ہمارے سر شرم سے جھک جانے چاہئیں،ایڈووکیٹ خدیجہ صدیقی
لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں وکلا گردی کے نتیجے میں جان کی بازی ہارنے والے پولیس سب انسپکٹر کے حق میں وکلا بھی بول پڑے۔
سماجی کارکن اور وکیل ایمان حاضر مزاری اور خدیجہ صدیقی نے سب انسپکٹر سلیمان کو انصاف دلانےکیلیے آواز بلند کردی۔
یہ بھی پڑھیے
کیا وزیراعظم شہبازشریف ناظم جوکھیو کی بیوہ کو انصاف دلوا پائیں گے؟
کمالیہ میں ڈاکو راج قائم ، شہری ساڑھے 3 لاکھ روپے سے محروم ہوگیا
ایمان حاضر مزاری نے لاہورہائیکورٹ میں پیش آئے واقعے پربینش عزیر کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ وکلا کے ہاتھوں سب انسپکٹر سلمان کے قتل کی شدید مذمت کرتی ہوں ، ایسی حرکتوں کا کبھی کوئی جواز نہیں بن سکتا۔
Strongly condemn murder of Salman SI by lawyers. There can never be any justification for such acts.
Re your question "what would have happened if this death would have taken place in a police station,” the answer is "nothing.” Custodial torture and deaths are routine in Pak 1/ https://t.co/GyPlAYVFV6
— Imaan Zainab Mazari-Hazir (@ImaanZHazir) April 19, 2022
Yesterday within the premises of Lahore High court, suleman SI was brutally tortured to death by the opposing lawyer and accused after the bail got dismissed! No uproar, no media coverage, no condemnation?
Time to hang our heads in shame#SulemanSI pic.twitter.com/52CcVw8vjz
— khadija siddiqi (@khadijasid751) April 19, 2022
خاتون وکیل خدیجہ صدیقی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے احاطے میں ضمانت خارج ہونے پر سب انسپکٹر سلیمان کو مخالف وکیل اور ملزمان نے وحشیانہ تشدد کر کے قتل کر دیا ۔ کوئی ہنگامہ، کوئی میڈیا کوریج، کوئی مذمت؟ہمارے سر شرم سے جھک جانے چاہئیں ۔