کسٹم عملے نے طورخم سرحد سے 39 ٹن یوریا کھاد کی اسمگلنگ ناکام بنا دی

ایڈیشنل کلکٹر کسٹم کا کہنا ہے یوریا کھاد کو ایکسپورٹ کرنے کے لیے چاول کی دستاویز تیار کی گئی تھیں۔

طورخم سرحد پر کسٹم عملے کی بڑی کارروائی، افغانستان کو 39 ٹن غیرقانونی یوریا کھاد کی ایکسپورٹ کو ناکام بنادیا۔ حکام نے ایک ملزم کو گرفتار کرکے کنٹینر کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

ایڈیشنل کلکٹر کسٹم طورخم محمد طیب نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں خفیہ اطلاعات موصول ہوئی کہ 30 جون کو افغانستان جانے کے لئے ایک کنٹینر طورخم کے حدود میں داخل ہو گیا ہے، جس کے کلیئرنس کے لئے چاول کے جعلی دستاویزات تیار کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

طورخم بارڈر: واپسی کی اجازت نہ ملنے پر افغان باشندے نے خودکشی کرلی

پشاور: حاضر سروس ایس ایچ او اور اس کا کانسٹیبل بیٹا گرفتار، 12 کلو گرام ہیروئن برآمد

ایڈیشنل کلکٹر کسٹم کا کہنا تھا جبکہ چاول کی دستاویز کی آڑ میں افغانستان کو بھاری مقدار میں ممنوعہ یوریا کھاد کو جعل سازی اور غیرقانونی طریقے سے ایکسپورٹ کرنا مقصود تھا۔

ایڈیشنل کلکٹر محمد طیب کے مطابق ممنوعہ یوریا کھاد کو پکڑنے کے لئے کسٹم سپرنٹنڈنٹ صدیق اکبر، انسپکٹر جنید خان اور انسپکٹر رانا حفیظ کی قیادت میں ٹیم تشکیل دی جس نے دن رات محنت کرکے مطلوبہ کنٹینر کا کھوج لگایا۔

کسٹم عملہ نے ایکسپورٹ ٹرمینل میں آج داخل ہونے والی مشکوک ٹرالر نمبر KBL 1663 پر لوڈڈ کنٹینر کی تلاشی لی۔ جس سے 780 بیگز ممنوعہ یوریا کھاد برآمد کرلیے ہیں۔ کسٹم سے ممنوعہ یوریا کھاد کو کلیر کرنے کےلئے جعل سازی کا سہارا لیکر چاول کے جعلی دستاویزات تیار کی گئی تھیں۔

ایڈیشنل کلکٹر محمد طیب کے مطابق برآمد ہونے والی یوریا کھاد کا کل وزن 39 ٹن ہے۔ اور یہ طورخم کسٹم کی تاریخ میں پکڑے جانے والی یوریا کی سب سے بڑی کھیپ ہے۔ پکڑی گئی یوریا کی قیمت 46لاکھ 80  ہزار روپے ہے۔

کسٹم عملہ نے ممنوعہ یوریا کھاد کے کنٹینر کو تحویل میں لے کر ایک ملزم انوار سادات سکنہ افغانستان کو حراست میں لیکر تحقیقات شروع کردی۔

کسٹم عملہ نے زیر حراست انوار سادات ، گاڑی مالک اجمل خان سکنہ کابل سمیت دیگر کے خلاف کسٹم ایکسپورٹ ایمپورٹ کنٹرول ایکٹ 1959 اور 2022 سمیت جعل سازی کے تحت مقدمات درج کرلیے ہیں۔ ماہرین کے مطابق پکڑی جانے والی یوریا زرعی مقاصد کے ساتھ ساتھ بارودی مواد کی تیاری میں بھی استعمال ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ کنٹینر کو جمرود این ایل سی وزن کانٹا اور طورخم این ایل سی اسکینر سے گزارنے کے بعد کلیر قرار دیاگیا تھا۔ جس کے بعد کنٹینر طورخم سرحدی گزرگاہ پر قائم ایکسپورٹ ٹرمینل میں داخل ہوا تھا۔

متعلقہ تحاریر