اسلام آباد میں باحجاب خاتون سرعام جنسی ہراسانی کا شکار
افسوسناک واقعہ سیکٹر آئی 10 میں پیش آیا، راہ چلتی خاتون کو عقب سے آنے والے شخص نے ہراسانی کا نشانہ بنایا، وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، سینئر صحافی حامد میر کی اوباش شخص کی نشاندہی کی اپیل
اسلام آبادکے میں اوباش شخص نے باحجاب خاتون کو سرعام جنسی ہراسانی کا نشانہ بناڈالا۔سیکٹر آئی 10میں پیش آئے واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ وڈیو پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی سیکریٹری اطلاعات زوبیہ خورشید راجہ سمیت مختلف ٹوئٹر اکاؤنٹس سے شیئر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
بیٹی کی بینائی کیلیے مجبور باپ گولڈن مین بن گیا
سزا سے 6 برس زیادہ قید کاٹنے قیدی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا
زوبیہ خورشید راجہ نے وڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ یہ واقعہ اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں پیش آیا ہے۔انہوں نے اسلام آباد پولیس سے واقعے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
سیکٹر آئی 10 اسلام آباد میں حوس کے پجاری درندہ صفت شخص کی حرکت دیکھیں ۔
حکام اس پر پوری نوٹس لے۔
@ICT_Police
By @IslamabadNewz— Zobia Khurshid Raja (@ZobiaKhurshid) July 18, 2022
وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ باحجاب خاتون پیدل جارہی تھیں کہ عقب سے دوڑ کر آنے والے شخص نے انہیں دبوچ لیا، خاتون نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو وہ شخص انہیں دکھا دیکر فرار ہوگیا۔
یہ تصویر سب مردوں کے لئے ایک چیلنج ہے ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کی خاطر اس شخص کو ڈھونڈ کر عبرت کی مثال بنانا چاہئیے ورنہ کل کو یہی واقعہ آپکے گھر کے سامنے بھی ہو سکتا ہے @ICT_Police https://t.co/NQOAHECsK8
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) July 18, 2022
سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے بھی اس وڈیو کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تصویر سب مردوں کے لئے ایک چیلنج ہے ہمیں اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کی خاطر اس شخص کو ڈھونڈ کر عبرت کی مثال بنانا چاہئیے ورنہ کل کو یہی واقعہ آپکے گھر کے سامنے بھی ہو سکتا ہے۔
Physical violence/harrasment doesn’t depends on what women wears or how does she looks. It completely depends upon the thinking of man i.e how he looks her. It would be better if we focus on teachings to men instead of forcing women regarding her dress code.
— Saransh🇮🇳 (@SB01347) July 18, 2022
ڈاکٹر عاصم یوسف زئی نے اس وڈیو کو شیئر کیا تو ایک بھارتی صارف نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھاکہ جسمانی تشدد یا ہراسانی کا اس سے کوئی تعلق نہیں کہ عورت نے کیا پہن رکھا ہے یا وہ کیسی دکھ رہی ہے۔ یہ کلی طور پر مرد کی سوچ پر منحصر ہے کہ وہ اسے کس نظر سے دیکھ رہا ہے۔لہٰذا یہ بہتر ہے کہ ہم عورتوں کے لباس پر توجہ دینے کے بجائے مردوں کی تربیت پر توجہ دیں۔