کوئٹہ میں تین بھائیوں کے قتل کا ڈراپ ، سگا بھائی ہی قاتل نکلا

پولیس اور سی آئی اے کوئٹہ کی تفتیش کے دوران ملزم قیس خان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ جائیداد کی لالچ اور بھائیوں کی بار بار کی روک ٹوک سے تنگ آکر انہیں قتل کیا۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آرتھوپیڈک ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے تین بیٹوں کے قتل میں ملوث چوتھے بیٹے نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ ملزم قیس خان کا کہنا ہے بھائیوں کی جانب سے ہر وقت کی روک ٹوک سے تنگ آکر انتہائی قدم اٹھایا ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس نے ملزم کی گرفتاری و اعتراف جرم کی تصدیق کردی ہے جبکہ پولیس نے اعتراف جرم کے حوالے سے اسٹیٹمنٹ جاری کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سارہ قتل کیس: عدالت نےمقتولہ کے سسر ایاز امیر کو رہا کرنے کا حکم دے دیا  

کوئٹہ میں ظلم کی انتہا، معروف ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے سامنے تین بیٹے قتل

پولیس کی پریس ریلیز کے مطابق مورخہ 2022-09-26 کو بوقت تقریبا رات 11 بجے سے 11:30 بجے کے درمیان کوئٹہ شہر میں ایک لرزا خیر واقع پیش آیا جس میں ڈاکٹر ناصر اچکزئی کے بیٹوں کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی۔

پولیس اسٹیٹمنٹ کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس نے بروقت کارروائی شروع کر دی۔

اسٹیٹمنٹ کے مطابق وقوعہ کے وقت گاڑی میں پانچ اشخاص موجود تھے ( 1 ) سیدال خان ، ( 2 ) زریان خان ، ( 3 ) قیس خان ( 4 ) زرنگ خان پسران ڈاکٹر ناصر اچکزئی اور ( 5 ) اسفند ولد جمال الدین قوم اچکزئی سکنہ چمن ( گھریلو ملازم ڈاکٹر ناصر اچکزئی ) موجود تھے جو کہ ایک شادی کی تقریب سے واپس گھر کی طرف جارہے تھے کہ راستے میں نامعلوم ملزمان نے گاڑی پر فائرنگ کی جس سے گاڑی میں موجود ( 1 ) سیدال خان ، ( 2 ) زریان خان اور ( 3 ) زرنگ خان پسران ڈاکٹر ناصر اچکزئی کو قتل کر دیا ، جس میں اسفند ولد جمال الدین زخمی ہوا اور قیس خان ولد ڈاکٹر ناصر اچکزئی معجزانہ طور پر محفوظ رہا۔

پولیس اور سی آئی اے کوئٹہ نے موقع پر پہنچ کر اپنی تفتیش شروع کی اور دوران تفتیش دل دہلا دینے والی چیز سامنے آئیں ، دوران وقوعہ بچ جانے والے دونوں اشخاص سے تفتیش عمل میں لائی گئی تو دوران تفتیش ملزم قیس خان ولد ڈاکٹر ناصر اچکزئی سکنہ جوائنٹ روڈ کوئٹہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کا اپنے بھائیوں سے اکثر لڑائی جھگڑا ہوتا رہتا تھا اور وہ ان سے بہت تنگ تھا جو اس کو بات بات پر روک ٹوک کرتے تھے جو اس کو پسند نہ تھا اور اس کے دل میں جائیداد کالا لچ بھی تھا اس نے وقوعہ والے دن گھر پر پڑے اپنے کزن کا پسٹل اپنے ساتھ لے لیا ، اور شادی سے واپس آتے ہوئے فائرنگ کر کے اپنے تینوں بھائیوں کو قتل کر دیا ، اور ملزم قیس خان نے گاڑی میں موجود ملازم اسفند کو بھی اپنی سمجھ کے حساب سے قتل کرا دیا ہوا تھا لیکن اسفند زخمی ہونے کے بعد آنکھیں بند کر کے لیٹا رہا اور جب لوگوں کا شور سنا تو گاڑی سے اتر کر باہر آ گیا جس کو ملزم قیس خان نے جلدی جلدی دوسری گاڑی میں بٹھایا اور اسپتال کی طرف روانہ ہو گیا راستے میں ملزم قیس خان ملازم اسفند کو ڈراتا اور دھمکاتا رہا کہ کسی کو اگر کچھ بتایا تو وہ اس کو بھی مار دے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والا پسٹل برآمد کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر