غیرت کے نام پر وجیہہ سواتی کا قتل ، مرکزی ملزم کو سزائے موت سنا دی گئی

مقتولہ کے سابق سسر حریت اللہ اور ملازم سلطان کو لاش کی بےحرمتی پر7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

راولپنڈی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کی عدالت نے پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کے مرکزی ملزم سابق شوہر کو سزائے موت سنا دی۔وجیہہ سواتی کی لاش پولیس کو خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت سے ملی تھی جہاں انھیں ایک مکان کے کمرے میں دفن کر اُس کے اوپر فرش پکا کر دیا گیا تھا۔

عدالت نے مجرم کو اغوا کے جرم میں 10 سال قید اورجرمانے کی سزا بھی سنائی۔ مقتولہ کے سابق سسر حریت اللہ اور ملازم سلطان کو لاش کی بےحرمتی پر7 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ ملزم رشید اور زاہدہ کو عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

گھوٹکی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت 7 پولیس اہلکار شہید

شہر قائد میں گزشتہ 11 ماہ میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے 184 واقعات رپورٹ

وجیہہ سواتی قتل کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے وقت امریکی سفارت خانہ کے 4 سینیر اہلکاراور ایف بی آئی ٹیم بھی عدالت میں موجود تھی۔ امریکی ایف بی آئی افسر نے فیصلے کو بہترین قرار دیا۔

ملزم رضوان حبیب نے گزشتہ برس اپنی سابقہ بیوی وجیہہ سواتی کو اربوں روپے مالیت کی جائیداد کا تنازع حل کرنے کے بہانے پاکستان بلا کر قتل کر دیا تھا۔

 مقدمے کے مطابق راولپنڈی سے اغوا ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ کو سابق شوہر نے قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وجیہہ سواتی کی لاش پولیس کو خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت سے ملی تھی جہاں انھیں ایک مکان کے کمرے میں دفن کر اُس کے اوپر فرش پکا کر دیا گیا تھا۔مقتولہ کے تین کم عمر بچے امریکا میں ہیں۔

ملزم رضوان حبیب نے انکشاف کیا تھا کہ اس نے پولینڈ جا کر پناہ لینے اور شہریت لینے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کے لیے پاسپورٹ بھی حاصل کر لیا تھا۔

سی پی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ مقتولہ وجیہہ کے سابق شوہر رضوان نے 16 اکتوبر کو وجیہہ کو ایئر پورٹ سے ریسیو کیا تھا اورساتھ لے جا کر قتل کر دیا،اعترافی بیان میں ملزم نے قبول کیا کہ انہوں نے اپنی سابقہ بیوی کو چھریوں کے وار کر کے قتل کیا تھا۔

 لاش ملزم کو مقتولہ کی پاکستان میں گمشدگی کے لگ بھگ ڈیڑھ ماہ بعد گرفتار کیا گیا تھا اور دوران تفتیش اس نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ اس نے وجیہہ کو 16 اکتوبر کو قتل کر دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر