ڈیفنس میں پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم پولیس کو چکمہ دے کر سوئیڈن فرار

ملزم خرم نثار کے بیرون ملک فرار پر قانونی ماہرین نے پولیس کی ناقص کارکردگی پر کئی سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔

کراچی پولیس کی شدید ترین غفلت کے باعث ڈیفنس فیز فائیو میں پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم خرم نثار واردات کے چند گھنٹوں کے اندر اندر ملک سے فرار ہوگیا۔ ڈی جی آئی ساؤتھ عرفان علی بلوچ کا کہنا ہے کہ کارروائی مکمل ہونے کے بعد انٹرپول کے ذریعے ملزم کو واپس لے کر آئیں گے۔

تفصیلات کے مطابق پیر کی رات ڈیفنس فیز فائیو میں پولیس اہلکار کو قتل کرنے والا ملزم خرم نثار منگل کی صبح 7 بجکر 35 منٹ پر ملک سے فرار ہونے کامیاب ہوگیا۔

پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث ملزم خرم نثار غیر ملکی ایئرلائن کے ذریعے ترکی کے شہر استنبول کے راستے سویڈن فرار ہو گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اپنا سویڈش پاسپورٹ استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں ایک اور بگڑے نواب کے ہاتھوں پولیس اہلکار کا قتل

کراچی میں 7 سالہ منیبہ کا اغوا اور زیادتی کے بعد بہیمانہ قتل

کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے فیر فائیو میں پیر کی رات دیر گئے گرما گرم بحث کے تبادلے کے دوران ملزم خرم نثار نے پولیس اہلکار عبدالرحمان کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ پولیس کے مطابق مبینہ قاتل پاکستانی نژاد سوئیڈن کا شہری ہے۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ٹویٹر پر وائرل ہیں ، جس میں مشتبہ شخص اور پولیس اہلکار کو گرما گرم بحث کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ، سیاہ کار سے اترتے ہوئے شخص نے پوائنٹ بلینک رینج سے اہلکار پر دو گولیاں چلائیں اور فرار ہو گئے جس سے پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کے مطابق خرم نثار نامی ملزم سابق ڈپٹی کمشنر نثار احمد کا بیٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے ملزم کے والدین کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس کی جانب سے میڈیا کو دیے گئے بیانات کے مطابق ہلاک ہونے والا اہلکار اپنی موٹر سائیکل پر مشکوک گاڑی کا تعاقب کر رہا تھا۔ تعاقب کرنے والے اہلکار کو ڈرائیور نے گولی مار دی، جبکہ دوسرا اہلکار خوش قسمتی سے گولی لگنے سے بچ گیا۔

درخشاں پولیس اسٹیشن نے سب انسپکٹر کی مدعیت میں پولیس اہلکار کے قتل کے الزام پر ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

کلفٹن پولیس اسٹیشن کے سپرنٹنڈنٹ محمد شبیر احمد کی شکایت پر ملزم کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی ہے۔

ملزم کے خلاف مقدمہ دفعہ 353 ، دفعہ 302 اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ڈی جی آئی ساؤتھ عرفان علی بلوچ نے کہنا ہے کہ ملزم کو انٹرپول کے ذریعے واپس لایا جائے گا ، پہلے مرحلے میں ملزم کو عدالت سے مفرور قرار دلوایا جائے گا۔

ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے ملزم کے خلاف دوسرے مرحلے میں وفاقی حکومت کو خط لکھا جائے گا۔ ملزم کو مکمل کارروائی کے بعد بیرون ملک سے گرفتار کروائیں گے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہےکہ یہ پولیس انتہادرجے کی غفلت ہے کہ ایک شخص قتل کرتا ہے ، اور چند گھنٹوں کے اندر اندر ملک سے فرار ہو جاتا ہے ، پولیس کا حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سب سے ایف آئی اے کو انفارم کرنا چاہیے تھا تاکہ اس کی ملک سے فرار کی کوشش کو ناکام بنایا جاسکتا۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب پولیس حکام کو ہوش آیا ہے کہ ملزم کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کروا لیں گے، کیا پولیس بتانا پسند کرے گی کہ اس نے پہلے کتنے ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے پولیس اب صرف کارروائیاں ڈال رہی ہے اور ہونا کچھ بھی نہیں۔

متعلقہ تحاریر