کراچی کی ساحلی پٹی دو دریا پر خاتون ڈاکٹر کی پراسرار موت

پولیس سارہ ملک کی پراسرار موت کی تفتیش کررہی ہے جبکہ ڈاکٹر سارہ ملک کے والد کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کا قطعی علم نہیں کہ اس نے خودکشی کیوں کی ہے۔

کراچی میں دو دریا سی ویو پوائنٹ سے گزشتہ رات ڈاکٹر سارہ ملک نامی خاتون نے سمندر میں چھلانگ لگا کر مبینہ طور خودکشی کر لی ہے۔ پولیس کی جانب سے پراسرار موت کی تفتیش جاری ہے جبکہ خاتون کے چاچا نے پولیس کی کارکردگی کو غیرتسلی بخش قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی رہائشی سارہ ملک نامی لڑکی نے گزشتہ رات دو دریا پر سی وی پوائنٹ پر مبینہ طور پر سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی ہے ، لڑکی کی لاش کی تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مردان میں اینٹی کار لفٹنگ سیل کی کارروائی، کروڑوں روپے کی 24 گاڑیاں برآمد

خانیوال میں سی ٹی ڈی افسران کو شہید کرنے والے دہیشتگرد کی تصویر جاری

کراچی کے سی ویو بیچ سے 22 سالہ سارہ ملک نامی لڑکی نے مبینہ طور پر چھلانگ لگا دی ، تاہم اُس کی لاش تاحال برآمد نہیں کی جاسکی۔ اس پراسرار واقعے نے میڈیا پر توجہ اس وقت حاصل کی جب اس کا شناختی دستاویزات والا بیگ دو دریا کے مقام کے قریب سے برآمد ہوا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی نفری جائے وقوعہ سی ویو بیچ پہنچی اور پراسرار واقعہ کی تحقیقات شروع کردی۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ مقتولہ کی شناخت 22 سالہ سارہ ملک ولد ابرار احمد اور اعظم بستی محمود آباد کی رہائشی ہے۔ وہ جانوروں کے اسپتال میں کام کرتی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے ، تاہم لڑکی کی مبینہ خودکشی کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔

دوسری جانب سارم ملک کے والد ابرار احمد کا کہنا ہے کہ وہ ایک ریٹائرڈ پولیس ہیڈ کانسٹیبل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سارہ ملک نے اپنا ہاؤس جاب مکمل کرلیا تھا ، اور انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں کہ اس نے ایسا قدم کیوں اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا انہیں کسی پر شک نہیں ہے۔

جبکہ لڑکی کے چاچا کا کہنا ہے کہ ہماری بیٹی بہت سمجھدار بچی تھی وہ خودکشی نہیں کرسکتی ، اس سارے معاملے پر انہوں نے پولیس کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا اگر پولیس صحیح طریقے سے تفتیش کرے گی تو اصل حقائق سامنے آسکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر