کراچی: کوچنگ سینٹر میں طالبعلم کی کلاشنکوف سے فائرنگ، ایک طالبعلم جاں بحق

مقتول احسان علی کا جعمرات کو ساتھ طالبعلم لقمان سے جھگڑا ہوا تھا، ملزم جمعے کو اپنے دوست طلحہٰ کو ساتھ لایا، ملزمان نے کلاس میں گھس کر ٹیچر کے سامنے احسان کو گولی ماری، طالبعلم زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا،ایک طالبعلم زخمی بھی ہوا، مقدمہ درج

کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں واقع کوچنگ سینٹر میں طالبعلم نے معمولی جھگڑے کے اگلے روز کلاشنکوف سے فائرنگ کرکے ساتھی طالبعلم کو قتل اور دوسرے کو زخمی کردیا۔

افسوسناک واقعہ گزشتہ روز پیش آیا۔مقتول کا ملزم سے جمعرات کوجھگڑا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

کلاشنکوف بردار ڈاکوؤں کی گلشن تھانے کے سامنے ہوٹل پر بیٹھے شہریوں سے لوٹ مار

کراچی کی ساحلی پٹی دو دریا پر خاتون ڈاکٹر کی پراسرار موت

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کو  کوچنگ میں  طالب علموں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اور صلح بھی ہوگئی تھی، لیکن آج ساتھی طالب علم کلاشنکوف لے کر آیا اور فائرنگ کرکے فرار  ہو گیا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم بوری میں کلاشنکوف رکھ کر کوچنگ سینٹر لایا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعےمیں ایک بچہ بھی زخمی ہوا، چھاپے مار  رہے ہیں، ملزم کو جلد گرفتار کر لیں گے، زخمی اور جاں بحق طالب علم آٹھویں اورنویں جماعت کے طالب علم ہیں،  مقتول کی شناخت احسان علی کے نام سے ہوئی  ہے۔ملزم کی شناخت لقمان کے نام سے ہوئی ہے۔

واقعے کے فوری بعد ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ طارق مستوئی نے جائے حادثے کا دورہ کیا، میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ دونوں طلبہ کوچنگ سینٹرمیں پڑھتےہیں، جن کے درمیان کل لڑائی ہوئی تھی مگر انتظامیہ نے صلح کرادی تھی۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ طالب علم کوچنگ سینٹر میں بڑا اسلحہ کیسے لایا؟ اس پر تفتیش کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ ملزم لقمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

طالبعلم  احسان علی کے قتل کا مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں مقتول کے والد اطہر علی کی مدعیت میں  درج کرلیا گیا ہے۔مقتول کے والد نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا ہے کہ میرا بیٹا احسان علی عظیم اسکولنگ سسٹم میں پڑھتا تھا،  مجھے فون  پر اطلاع دی گئی کہ احسان علی کو گولی لگی ہے، کوچنگ سینٹر پہنچا تو بتایا گیا کہ بیٹے کو کوچنگ سینٹر لے کر گئے ہیں۔

مقتول کے والد نے بتایا کہ طلحٰہ اور لقمان 4 بجے کوچنگ سینٹر آئے جن کے ہاتھ میں کلاشنکوف تھی،  دونوں سینٹر کی  دوسری  منزل پر گئے ، تھوڑی دیر میں فائرنگ کی آواز آئی اور شور شرابہ ہوا، فائرنگ کے بعد دونوں طلبہ نیچے آئے تو طلحہٰ کے ہاتھ میں کلاشنکوف تھی اور لقمان اس کے ساتھ تھا، دونوں گلی میں فرار ہوگئے۔

مقتول کے والد کے مطابق ٹیچر صدف واقعے کے وقت کلا س  میں بچوں کو پڑھارہی تھیں، طلحہٰ نے صدف کے سامنے لقمان سے پوچھا کہ کو ن ہے؟ ٹیچر صدف کے سامنے ہی لقمان نے طلحہٰ کو احسان کی نشاندہی کی اور طلحہٰ نے احسان علی کو گولی مارکر شدید زخمی کیا۔

مقتول کے والدنے مزید بتایا کہ   مجھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ طلحہ کا احسان علی سے ایک دن پہلے جھگڑا ہوا تھا، سینٹر انتظامیہ کی جانب سے دونوں میں صلح کرادی گئی تھی،  جب اسپتال پہنچا تو میرا بیٹا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

مقتول کے والد نے پولیس حکام سے اپیل کی ہے کہ  دونوں ملزمان کیخلاف گرفتار کرکے ان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

متعلقہ تحاریر