دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست پر قومی ٹیم تنقید کی زد میں

سابق کرکٹرز کے مطابق پاکستان کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔

دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انگلینڈ کی ہاتھوں شکست کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ اور کپتان بابر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سابق کرکٹرز کا کہنا ہے کہ پاکستان کا ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔

گزشتہ روز کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 45 رنز سے شکست دے کر سیریز ایک ایک سے برابر کردی۔ سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ 20 جولائی کو مانچسٹر میں کھیلا جائے گا۔ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کی خراب کارکردگی اور ٹیم مینجمنٹ کے غلط فیصلوں کے باعث گرین شرٹس تنقید کی زد میں ہیں۔

سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ قومی ٹیم کی جانب سے ٹاس جیتنے کے باوجود پہلے بالنگ کا فیصلہ غلط تھا، شاندار بیٹنگ پچ پر پہلے فیلڈنگ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ انڈیا سے عمان منتقل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے محمد حفیظ کی موجودگی پر بھی سوالات اٹھائے۔ ٹوئٹ میں لکھا کہ محمد حفیظ کی جگہ پر بائیں ہاتھ کے کسی کھلاڑی کو موقع دینا چاہیئے تھا۔

سابق کرکٹرز نے ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں معین خان کے بیٹے اعظم خان کی شمولیت پر سوالات اٹھائے جبکہ اسپورٹس تجزیہ نگاروں کے مطابق ایک کھلاڑی جب کوئی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پارہا تو انتظامیہ اور کپتان اسے ٹیم کا حصہ کیسے بنا سکتے ہیں۔ مخالف ٹیم کی طرف سے بڑا اسکور کرنے پر ٹیم دباؤ میں آجاتی ہے اور یہی ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اسپورٹس تجزیہ کار عالیہ رشید کا کہنا ہے کہ تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں بابراعظم اور ٹیم مینجمنٹ کو اچھے فیصلے لینے ہوں گے۔

واضح رہے کہ انگلش ٹیم کے 200 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 9 وکٹس کے نقصان پر 155 رنز ہی بنا سکی تھی۔ شاندار کارکردگی پر انگلش کرکٹر معین علی کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ اس سے قبل پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 31 رنز سے شکست دی تھی۔

متعلقہ تحاریر