پارلیمنٹ لاجز میں چوہے بڑھ گئے، اراکین پریشان
پیپلزپارٹی کی خاتون ایم این اے شاہدہ رحمانی کو چوہے نے کاٹ لیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس اور سینیٹرز و اراکین قومی اسمبلی کی سرکاری رہائش گاہ پارلیمنٹ لاجز میں چوہوں کی موجودگی کا مسئلہ ایک مرتبہ پھر سنگین ہوگیا ہے۔ سندھ سے تعلق رکھنے والی پیپلزپارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کو چوہے نے کاٹ لیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی ایم این اے شاہدہ رحمانی نے بتایا کہ چوہے نے پارلیمنٹ لاجز کے اندر ان کی رہائشگاہ میں رات کے وقت انہیں کاٹ لیا جس کے باعث انہیں حفاظتی انجیکشن لگوانا پڑا۔ انہوں نے احتجاجاً کہا کہ آخر چوہوں سے ان کی جان کب چھڑوائی جائے گی، جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے سی ڈی اے حکام کو ہدایت کی کہ وہ چوہوں کو پکڑنے اور صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
اس سے قبل پیپلزپارٹی کی ہی خاتون رکن قومی اسمبلی مسرت رفیق کو بھی چوہے نے کاٹ لیا تھا۔ 2016 میں مسلم لیگ نواز کی اس وقت کی رکن قومی اسمبلی کرن حیدرنے دعویٰ کیا تھا کہ چوہوں نے ان کے پستے اور کاجو کھالیے۔
یہ بھی پڑھیے
پارلیمنٹ کا خزانے کو روزانہ 4 کروڑ روپے کا جھٹکا
پارلیمنٹ ہاؤس میں اکثر بڑے سائز کے چوہے دیکھے جاتے ہیں۔ ممبرز کی جانب سے بار بار شکایات درج کروانے کے باوجود اس کا حل نہیں نکالا جا سکا ہے۔
واضح رہے کہ 2016 میں پارلیمنٹ ہاؤس میں چوہے پکڑنے کی مہم شروع کی گئی تھی اور اسی برس دسمبر میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے نے پارلیمنٹ کے چوہے پکڑنے کا ٹھیکہ ایک نجی کمپنی کو دیا تھا، جس نے 7 ماہ میں مجموعی طورپر430 چوہے پکڑے تھے۔