بھارت میں برطانوی سفارت کار کے ساتھ ہراسانی

صبح ساڑھے 6 بجے سیکٹر 9 میں واقع اپنی رہائش گاہ سے نکل کر چندی گڑھ لان ٹینس ایسوسی ایشن جارہی تھی جب یہ واقعہ پیش آیا، متاثرہ خاتون

بھارت کے شہر چندی گڑھ میں ایک غیرملکی خاتون سفارتکار کے ساتھ جنسی ہراسانی کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے، خاتون برطانیہ کے ہائی کمیشن میں تعینات ہیں۔

پولیس کے مطابق بدھ کی صبح سفارتکار ٹینس کھیلنے کے لیے جارہی تھیں جب انہیں ہراسانی کا نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

کینیڈا میں خواتین صحافیوں کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں

تہلکہ میگزین کے سابق ایڈیٹر ترون تیج پال ریپ کے الزامات سے بری

پولیس کا کہنا ہے کہ ہراسگی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

60 سالہ خاتون سفارتکار نے اسی سال فروری کے دوران ہائی کمیشن میں ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ صبح ساڑھے 6 بجے سیکٹر 9 میں واقع اپنی رہائش گاہ سے نکل کر چندی گڑھ لان ٹینس ایسوسی ایشن جارہی تھیں جب ان کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا۔

سفارتکار کا کہنا تھا کہ انہیں ہوٹل ماؤنٹ ویو کے قریب چورنگی پر ایک موٹرسائیکل سوار نے ہراساں کیا۔

متاثرہ سفارتکار نے بتایا کہ "میں گھروں کے سامنے سے گزر رہی تھی کہ ایک موٹرسائیکل سوار نے مجھے ہراساں کیا، میں اس پر چیخی لیکن وہ بھاگ نکلا”۔

سفارتکار کی شکایت پر سیکشن 354-A کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

چندی گڑھ پولیس کے ایس ایس پی کلدیپ سنگھ نے کہا ہے کہ مقدمہ درج ہوچکا ہے، پولیس علاقوں میں نصب کیمروں کی ریکارڈنگ کا جائزہ لے رہی ہے، جلد ملزمان کو گرفتار کرلیں گے۔

یہ ہے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوےدار ملک کا حال جہاں لڑکیاں تو چھوڑیں، 60 سالہ بزرگ خواتین بھی محفوظ نہیں۔

نئی دہلی کو دنیا میں ریپ کیپٹل کے نام سے جانا جاتا ہے جس کا سبب وہاں خواتین کے ساتھ بڑھتے ہوئے جنسی جرائم ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور حکمران جماعت بی جے پی کو ہندوتوا کا پرچار کرنے سے فرصت ملے تو وہ ملک کی داخلی مسائل پر بھی توجہ دے سکیں۔

متعلقہ تحاریر