سکھر میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کا انوکھا احتجاج
عوام الناس نے خالی برتنوں اور چولہے کے ساتھ سوئی گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرہ کیا۔
سکھر شہر اور گردونواح میں سوئی گیس کی قلت اور لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے چولہے اور باتنوں سمیت سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر احتجاج مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبیداللہ بھٹو کا کہنا تھا کہ سکھر میں بلاجواز سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
خواتین میں چھاتی کا کینسر: کرن کے زیر اہتمام آگاہی پروگرام کا انعقاد
پاکستان کے معروف ڈائریکٹر نبیل قریشی نے ہندوستانیوں کو آئینہ دکھا دیا
انہوں نے کہا کہ گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے مائیکرو کالونی ، قریشی گوٹھ ، بھوسہ لائن ، نیو پنڈ اور دیگر علاقوں میں شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ سکھر شہر میں 24 گھنٹے میں صرف دو گھنٹے سوئی گیس دی جارہی ہے۔ سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے جینا محال کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکول اور دفاتر بھوکا جانا پڑتا ہے شہریوں کے احتجاج کے باوجود سوئی گیس حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ شکایت پر آر ایم او سوئی گیس کمپنی سکھر عزیز ابڑو شہریوں کو تنگ و حراساں کررہے ہیں جو سراسر ظلم و زیادتی ہے۔ مظاہرین نے حکام بالا سے مطالبہ کیا کہ سکھر میں بلاجواز سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے اور صارفین کو گیس کے حوالے سے درپیش مشکلات سے نجات دلائی جائے۔