کیا نسلہ ٹاور کے بعد تجوری ہائٹس کی باری آگئی؟
عدالت عظمیٰ نے تجوری ہائٹس کے وکیل کو دراخوست گزار سے مشاورت کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ یہ طے ہوچکا ہےکہ ریلوے اراضی پر تعمیر ہونے والی تجوری ہائٹس کی عمارت غیرقانونی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ریلوے اراضی پر تجوری ہائٹس کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
امن کی بحالی کےلیے ریاست اپنی ذمہ داری نبھائے گی، عثمان بزدار
نسلہ ٹاور کو گرانے کےلیے جدید ڈیوائس کا استعمال کیاجائے، سپریم کورٹ
کیس کے سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عمارت کی تعمیر کے لیے دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
عدالت نے تجوری ہائٹس کے وکیل کو دراخوست گزار سے مشاورت کے لیے مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ کل تک اپنے موکل سے پوچھ کر بتائیں بلڈنگ خود گرائیں گے یا ہم گرانے کا حکم دیں۔
چیف جسٹس گلزار احمد کا دوران سماعت کہنا تھا کہ یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے اگر نہیں رکا تو کبھی نہیں رکے گا، آپ پیسے دے کر ریونیو سے کچھ بھی کراسکتے ہیں۔
وکیل رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ابھی پوری بلڈنگ بنی بھی نہیں ہے، اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم جو بھی اسٹرکچر ہے ڈیٹونیٹر سے گرانے کا حکم دیں گے۔
سپریم کورٹ نے عمارت گرانے سے متعلق وکیل سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔