سپریم کورٹ کے فیصلے:کراچی میں فلیٹس کی خریدوفروخت میں نمایاں کمی
اسٹیٹ ایجنٹس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے بعد کاروبار ٹھنڈا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نسلہ ٹاور اور تجوری ہائٹس کو گرائے جانے کے حکم کے بعد کراچی میں غیرقانونی پلاٹوں پر قائم عمارتوں میں فلیٹس کی خریدوفروخت میں نمایاں کمی آگئی ہے۔
نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کراچی شہر بھر میں قائم غیرقانونی عمارتوں کے پورشنز کی خریدوفروخت میں 20 فیصد تک کمی آئی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کا کمشنر کراچی کو ایک ماہ میں تجوری ہائٹس گرانے کا حکم
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں چھوٹے پلاٹ پر غیرقانونی بلند عمارتیں قائم ہیں، بلڈرز مافیا نے اب تک ان غیرقانونی عمارتوں میں 65 ہزار سے زائد پورشنز بنا کر فروخت کر چکی ہے۔
نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تقریباً شہر میں 8 ہزار سے زائد اسٹیٹ ایجنسیاں کام کررہی ہیں، ان اسٹیٹ ایجنسیوں سے پانچ لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ ایجنٹس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے بعد کاروبار ٹھنڈا ہے۔ ادھر سرکاری اداروں میں بھی عوام کا جائیدادی امور کے حوالے سے رش کم ہے۔
ایک اندازے کے مطابق صرف کے ڈی اے میں یومیہ 6 ہزار کے لگ بھگ فائلوں کی ٹرانزکشن ہوتی ہے
صورتحال کے باعث سرکاری اداروں میں بروکری کرنے والے بھی کسٹمرز کی کمی کا شکوہ کررہے ہیں۔