صبا حمید نے علی ظفر کیخلاف بیٹی کے الزامات درست قرار دے دیئے

عدالت نے آئندہ سماعت پر علی ظفر کے وکلا کو صبا حمید کے بیان پر جرح مکمل کرنے کی ہدایت کردی، کارروائی 5 نومبر تک ملتوی۔

صبا حمید نے اپنی بیٹی گلوکارہ میشا شفیع کو ہراساں کرنے کے الزامات کو درست قرار دے دیا اور کہا کہ یقین ہے کہ ان کی بیٹی اس معاملے پر جھوٹ نہیں بول رہی۔

سیشن عدالت نے ہتک عزت کے دعوے میں علی طفر کے وکلا کو آئندہ سماعت پر ادکارہ صبا حمید کے بیان پر جرح مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

یہ بھی پڑھیے

ہرجانہ کیس، گلوکارہ میشا شفیع 2019 سے عدالت سے غیر حاضر

علی ظفر اور میشا شفیع کے وکلا کی سوشل میڈیا پر جنگ

لاہور کی سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج اخلاق احمد نے علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کی۔

علی ظفر کے وکلا کے سوال پر صبا حمید نے بتایا کہ جب میشا شفیع کو ہراساں کیا گیا تو وہ موقع پر موجود نہیں تھیں لیکن انہیں یقین ہے کہ میشا جھوٹ نہیں بول رہی۔

جرح کے دوران علی ظفر کے وکیل نے صبا حمید کے بیٹے فارث شفیع کا ریپ سانگ کمرہ عدالت میں چلا دیا اور کہا کہ آپ کے بیٹے نے گانے میں خواتین کے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کیے۔

صبا حمید نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں ریپ کے گانوں میں یہ طریقہ استعمال ہوتا ہے اور انہیں بیٹے کے کام پر فخر ہے، کسی کے کام سے اس کے کردار کو نہیں پہنچانا جا سکتا۔

صبا حمید نے کہا کہ وہ ڈراموں میں مختلف کردار کرتی ہیں لیکن اسکا حقیقت سے تعلق نہیں ہوتا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر علی ظفر کے وکلا کوصبا حمید کے بیان پر جرح مکمل کرنے کی ہدایت کردی اور کارروائی 5 نومبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ تحاریر