حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلیے اپوزیشن کی کوئی حکمت عملی نہیں، نصرت جاوید
اگر وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کو خاطر میں نہیں لا رہے تو اس کے ذمہ دار وہ نہیں ہیں، معروف اینکرپرسن کی ٹویٹ

معروف صحافی نصرت جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپوزیشن رہنماؤں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے لکھا کہ آج قومی اسمبلی اور سینیٹ کی کارروائی دیکھنے کے بعد میں یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ اپوزیشن کے پاس شاید ہی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کوئی حکمت عملی ہے۔
After watching the national assembly and the senate sittings today, I feel forced to report that the opposition hardly has any strategy to mount a coordinated pressure against this government. Don’t blame Imran Khan, if he continues to dismiss them with utmost contempt.
— Nusrat Javeed (@javeednusrat) November 5, 2021
ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان اپوزیشن کو خاطر میں ہی نہیں لا رہے تو اس کے ذمہ دار وہ نہیں ہیں۔
نصرت جاوید کی اس ٹویٹ سے دو بڑی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے سیاسی لائحہ عمل اور حکمت عملی کی قلعی اتر گئی ہے۔
دونوں جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ وہ سیاسی اور جمہوری روایات کو برقرار رکھتے ہوئے حزب اختلاف کا کردار ادا کر رہی ہیں اور حکومت کو ‘ٹف ٹائم’ دے رہی ہیں۔
دوسری طرف دونوں جماعتوں کو یہ بھی شکوہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان دیگر سیاسی جماعتوں حتیٰ کہ پی ٹی آئی کے علاوہ دوسری جماعتوں سے منتخب ہونے والے پارلیمینٹیرینز کو بھی اہم ترین فیصلوں پر اعتماد میں لینا ضروری نہیں سمجھتے۔
ان شکایات کا جواب آج نصرت جاوید کی ٹویٹ میں مل گیا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی سِرے کوئی حکمت عملی ہی نہیں ہے۔
قارئین کو یاد ہوگا کہ مختلف سیاسی جماعتوں نے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تشکیل دیا تھا جس کا بظاہر یہ مقصد تھا کہ حکومت پر دباؤ ڈال کر نئے انتخابات کروائے جائیں۔
بعد ازاں پیپلزپارٹی نے اپنی راہیں اس اپوزیشن اتحاد سے علیحدہ کرلیں جس کے بعد حکومت پر دباؤ ڈالنے کے دعوے ہوا ہوگئے۔
اگر وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کو اہم ملکی فیصلے کرتے وقت اعتماد میں نہیں لیتے تو اس کی وجہ اپوزیشن کی اپنی غیرسنجیدگی ہے۔
تُو جو راہ رُو کھا رہا ہے دربدر کی ٹھوکریں
خم خود تجھ میں ہے ورنہ راستہ تو ہموار ہے ۔ ۔ ۔