آذربائیجان اور آرمینیا میں نئی جھڑپ، متعدد فوجی ہلاک
آرمینیائی حکام نے کہا ہے کہ دو محاذوں پر پسپائی ہوئی ہے اور انہوں نے روس سے اپنی علاقائی حدود کی حفاظت کے لیے مدد طلب کی ہے۔
آرمینیا کی وزارت دفاع نے آذربائیجان کے ساتھ نئی جھڑپ میں متعدد فوجیوں کی ہلاکت اور گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔ آرمینیائی حکام نے کہا ہے کہ دو محاذوں پر پسپائی ہوئی ہے اور انہوں نے روس سے اپنی علاقائی حدود کی حفاظت کے لیے مدد طلب کی ہے۔
پچھلے برس آذربائیجان نے نگورنو کاراباخ کے متنازع علاقے میں 6 ہفتے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران بڑی فتح حاصل کی تھی جس کا چند روز قبل قومی سطح پر جشن بھی منایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تیسری مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اطلاعات
روس کی آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان صلح کرانے کی کوشش
ایک معاہدے کے بعد دونوں ممالک کی افواج میں جھڑپ تو ختم ہوگئی لیکن کچھ نہ کچھ چپقلش جاری رہی۔
آرمینیا نے آذری فوج پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے نئی جھڑپ شروع کی ہے جس میں 12 سپاہیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد نہیں بتائی گئی لیکن پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ ایڈورڈ نے کہا ہے کہ 15 کے قریب آرمینیائی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
دوسری طرف آذربائیجان کا موقف ہے کہ اس نے صرف آرمینیا کی جانب سے کیے گئے حملے پر جوابی کارروائی کی ہے۔