پی ٹی اے نے چوتھی بار ٹک ٹاک ایپلی کیشن بحال کردی

ٹک ٹآک انتظامیہ کے مطابق پی ٹی اے کے مقامی قوانین اور سماجی اصولوں کے پیش نظر آئندہ غیرقانونی مواد ٹک ٹاک پر نشر نہیں ہونے دیا جائےگا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ٹک ٹاک کو ایک دفعہ پھر سے بحال کر دیا ہے۔ ٹک ٹاک انتظامیہ نے غیر اخلاقی مواد نہ چلانے کی یقین دہانی کرادی۔

پی ٹی اے کی جانب سے ٹک ٹاک کی بحالی سے متعلق اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ٹک ٹاک کی جانب سے غیر اخلاقی مواد ہٹانے کی یقین دہانی کے بعد ایپلیکشن کو بحال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی ہیکرز نے افغانستان کی حکومتی شخصیات کو نشانہ بنایا، فیس بک

ایلون مسک دنیا سے بھوک مٹانے کے لیے اسٹاک فروخت کرنے کو تیار

ٹک ٹاک پر 20 جولائی 2021 کو پابندی عائد کی گئی تھی۔ ٹک ٹاک نے یقین دہانی کرائی کہ ٹک ٹاک پر مسلسل غیر قانونی مواد اپلوڈ کرنے والوں کو بلاک کیا جائے گا۔

پی ٹی اے پابندی کے نفاذ کے بعد سے ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں تھا۔ ترجمان پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے ٹک ٹاک پر غیر قانونی مواد کی مانیٹرنگ جاری رکھے گا

ٹک ٹاک انتظامیہ کے بیان میں کہا گیا کہ ” پی ٹی اے کے مقامی قوانین اور سماجی اصولوں کے پیش نظر آئندہ غیرقانونی مواد ٹک ٹاک پر نشر نہیں ہونے دیا جائےگا۔”

پاکستان میں پہلی بار اکتوبر 2020 میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی تھی، لیکن کمپنی کی جانب سے "فحاشی پھیلانے” والے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی یقین دہانی کے بعد اسے صرف 10 دن کے بعد بحال کر دیا گیا تھا۔

یہ چوتھا موقع ہے کہ پی ٹی اے نے پلیٹ فارم کو مختلف وجوہات کی بنا پر بلاک کرنے کے بعد اس پر سے دوبارہ پابندی ہٹائی ہے۔

رواں سال جون میں سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر پی ٹی اے غیراخلاقی مواد پھیلانے پر پر ٹک ٹاک کو معطل کردیا تھا۔ تاہم عدالتی حکم پر تین دن بعد دوبارہ معطلی کو ختم کردیا گیا تھا۔

ایپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جنوری سے مارچ تک صرف پاکستان میں 60 لاکھ ویڈیوز کو ہٹایا جاچکا ہے۔ جس سے پاکستان ، امریکہ کے بعد سب سے زیادہ ویڈیوز ہٹانے والا دوسرا ملک بن گیا ہے۔

چینی کمپنی کی ملکیت ٹک ٹاک ایپ کو اب تک پاکستان میں 39 ملین سے زائد بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ تحاریر