رمضان جیلے کے دیسی گھی میں تیار کھانے ذائقے میں اپنی مثال آپ

رمضان جیلے کے 100 سے 150 روپے میں دیسی  گھی سے تیار شدہ کھانیں لاہوریوں میں مقبول ہونے لگے۔

صوبائی دارلحکومت لاہور کے علاقے گلبرگ میں اوریگا سنٹر کے قریب "جیلا فوڈ کارنر” کے دیسی کھانیں پورے شہر میں مشہور ہیں ، ادھر دکان کھلی ادھر 2 سے اڑھائی گھنٹوں میں سارا کھانا ہاتھوں ہاتھ فروخت ہو جاتا ہے۔ کھانے کی مقبولیت کی وجہ ہر روز مختلف کھانا اور کھانا بھی دیسی گھی اور مکھن میں تیار ہوتا ہے جبکہ اس مہنگائی کے دور میں کھانے کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ مناسب قیمت بھی ہے۔

ذائقہ 360 نے رمضان کے دیسی کھانوں کی مقبولیت جانے کیلئے لوگوں سے بات جیت کی تو معلوم ہوا کہ رمضان یعنی "جیلا فوڈ کارنر” کی مقبولیت کی وجہ اس کے منفرد کھانیں اور ان کے ذائقے ہیں جبکہ ایک سب سے بڑی وجہ ان کھانوں کی کم  قیمت ہونا بھی ہیں ، 100 اور 150 روپے کی ڈیل میں ایک وقت کا اچھا اور مزے دار کھانا مل جاتا ہے ۔ جو آج کے دور میں ناممکن سی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نسلہ ٹاور کی مسماری کا کام جاری، متاثرین معاوضے سے محروم

پشاور کی روایتی ڈش "پٹے دانے” ذائقے اور لذت میں اپنی مثال آپ

جیلا فوڈ کارنر کے مالک رمضان جیلا نے نیوز 360 سے گفتگو میں بتایا کہ جیلا ان کے والد کا نام ہے جوکہ اندرون لاہور میں مشہور چنے فروخت تھے، انہیں کے نام سے لوگ مجھے جانتے ہیں جبکہ اب لوگ رمضان کے دیسی کھانوں سے بھی جاننے لگے ہیں۔

رمضان نے بتایا کہ جیسے ہمیں نہیں معلوم ہوتا کہ آج گھر میں کیا کھانے میں بنا ہوگا ویسے ہی میرے گاہکوں کو بھی نہیں پتہ ہوتا کہ کل کیا کھانے میں ملیں گا روزانہ نئے سے نئے منفرد کھانیں تیار کیے جاتے ہیں ، میں روزانہ دوپہر ساڑھے 12 بجے تک یہاں آجاتا ہوں اور 2 سے اڑھائی بجے تک فری بھی ہوجاتا ہوں۔ ہفتے کے چھ روز چھ مختلف ڈشز ہوتی ہے جوکہ دیسی گھی اور مکھن میں تیار کرتا ہوں ، میں اور میری ٹیم کھانے تیار کرتی ہے۔

رمضان جیلا نے مزید بتایا کہ مختلف ڈشز کی وجہ یہ ہے کہ لوگ ایک ہی طرح کے کھانے کھا کھا کر اکتا جاتے ہیں اسلئے یہ آئیڈیا اپنایا تھا۔ میں نے یہاں مختلف ڈیلز دے رکھی ہے 100 یا 150 روپے میں دو نان چکن ہنڈی، یا دو کباب دو ٹکیاں ساتھ رائتہ وغیرہ مطلب جو بھی کھانے میں موجود وہ زیادہ سے زیادہ 100 یا 150 روپے کی ڈیل میں فروخت ہوتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رمضان نے نیوز 360 کو بتایا کہ مہنگائی ضرور ہے مگر میں نے اپنے ذائقے کیلئے دیسی گھی اور مکھن کا استعمال شروع کیا ہے اللہ کا شکر ہیں پیسوں کا کبھی حساب نہیں رکھتے، یہاں لوگ بنا پیسوں کے بھی کھا جاتے ہیں مگر میں اپنے کام سے خوش ہوں میں نے مختلف ہوٹلوں میں بھی کام کیا ہے، نوکری نوکری ہوتی ہے مگر اپنا کام اپنا کام ہوتا ہے۔ موقع ملا تو اس کام کو آگے بھی بڑھوں گا۔

متعلقہ تحاریر