اسلام آباد ، تہران اور استنبول کے درمیان سہہ ملکی مال بردار ٹرین کا آغاز

وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اورمشیر تجارت عبد الرازق داؤد نے اسلام آباد میں فریٹ ٹرین کا افتتاح کیا۔

اسلام آباد، تہران اور استنبول کے درمیان پہلی مال بردار ٹرین سروس کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔ وزیر ریلوے اعظم سواتی کا کہنا ہے ریلوے فریٹ سروس خطہ میں گیم چینجر ثابت ہوگی۔

وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کا اسلام آباد میں مارگلہ ریلوے اسٹیشن پر فریٹ ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسلام آباد  تہران استنبول ریلوے فریٹ (مال بردار) سروس سے تنیوں ممالک کی تجارت کو فروغ حاصل ہوگا۔ پاکستان ریلوے مستقبل میں مسافر ٹرین چلانے کی بھی منصوبہ بندی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے

میرے خلاف ویڈیو اسکینڈل پری پلان تیار گیا، خوشبو خان

پانچ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 7 ارب ڈالر تک جاپہنچا

وزیر ریلوے نے خطاب میں کہا کہ آج پاکستان ریلوے کی تاریخ کا بہت بڑا اور یادگار دن ہے، اسلام آباد ، تہران اور استنبول کے درمیان مال بردار ٹرین کے بعد مسافر ٹرین بھی چلائیں گے۔ وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملک کے تجارت کے، راستے کھول دیئے ہیں۔

اعظم سواتی کا مزید کہنا تھا کہ امپورٹر اور ایکسپورٹرز کے لیے یہ بہت بڑا موقع ہے۔ اسلام آباد ، تہران اور استنبول ریلوے روٹ، پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ فریٹ ٹرین کے ذریعہ بزنس ٹو بزنس ریلیشن شپ میں اضافہ ہوگا۔  انھوں نے کہا کہ ریلوے ٹریک اپ گریڈ کرنے سے طویل مسافت کا فاصلہ آدھا رہ جائے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک سفیر احسن مصطفیٰ نے کہا کہ ریجنیل کنیکٹیویٹی (علاقائی روابط) آج کے دور میں بہت اہمیت کے حامل ہیں، اور یہ پاکستان میں وزرات ریلوے کا بڑا اہم اقدام ہے پاکستان جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف جا رہا ہے۔

ترک سفیر نے کہا کہ پاک ترکش باہمی تجارت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے انھوں نے تجویز دی کہ اس روٹ کو یورپ تک بڑھایا جائے تو تجارتی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت رزاق داؤد نے آئی ٹی آئی فریٹ ٹرین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک کی ترقی کیلئے ریجنل کنیکٹیوٹی (علاقائی روابط) بہت اہم ہے۔

رزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ہم علاقائی تجارت میں اضافہ پر کام کر رہے ہیں اور ٹرکوں کے ذریعے تینوں ممالک سے تجارت جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریلوے ٹرانسپورٹیشن تجارت کیلئے بہت اہم ہے، وقت آئے گا ہمارے پاس افغانستان کے راستے یورپ تک ریلوے ٹریک ہوگا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ انٹرا ریجنل ٹریڈ 7 فیصد بہت کم ہے۔ ٹرین سروس تجارت کیلئے سستا روٹ ہے ہم جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف منتقل ہوچکے۔ ابھی آغاز ہے ہم مسافر ٹرین بھی شروع کرینگے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم معاشی ڈپلومیسی کو بڑھانا چاہا رہے ہیں۔ جس کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا۔

متعلقہ تحاریر