وائی ڈی اے سندھ اور بلوچستان کو صوبائی حکومتوں کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کا کہنا ہے کہ ہمارا احتجاج سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کے فیصلے کی واپسی تک جاری رہے گا۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ نے کہا ہے کہ ہمارا احتجاج (ایم ٹی آئی) میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ ایکٹ کے خلاف ہے، چار سالوں سے اسٹوڈنٹس جو میڈیکل کالج میں پڑھ رہے ہیں انہیں اسپیشل ایگزام دینے کا کہا جارہا ہے، جبکہ وائی ڈی اے بلوچستان کا کہنا ہے سرکاری اسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے کی پالیسی واپس لینے تک احتجاج جاری رہے گا۔

کراچی پریس کلب میں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سندھ کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) سندھ کے چئیرمین ڈاکٹر عمر سلطان، ڈاکٹر یاسمین عمرانی، ڈاکٹر محبوب نوناری، وائی ڈی اے بلوچستان کے چئیرمین ڈاکٹر یاسر اچکزئی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیے

عدالتی احکامات پر کراچی میں تجاوزات گرانے کا کام جاری

شاہ رخ جتوئی کی اسپتال میں عیاشیاں ، آئی جی سندھ لاعلم رہے

ڈاکٹر یاسر اچکرزئی چئیرمین وائی ڈی اے بلوچستان کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وائی ڈی اے بلوچستان کے ڈاکٹرز کا احتجاج تین مہینوں سے چل رہا ہے، بلوچستان میں سرکاری اسپتالوں میں اخراجات پرائیوٹ اسپتالوں کے مساوی کردئیے ہیں جبکہ اسپتالوں میں نہ علاج کی سہولتیں میسر ہیں اور نہ ہی ادویات دستیاب ہیں۔

ڈاکٹر یاسر اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج سرکاری اسپتالوں کی پرائیواٹیزیشن کے خلاف ہے ، بلوچستان کے اسپتالوں میں ایم آر آئی، انجیوگرافی اور انجیوپلاسٹی کی مشینیں نہیں ہیں۔

چئیرمین وائی ڈی اے بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ کل ڈاکٹرز پر لاٹھی چارج ہوا ، حراست میں لیا گیا ، ہم پرامن ریلی کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاوس جارہے تھے ، زخمی ڈاکٹرز آئی سی یو میں داخل ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم کسی صورت سرکاری اسپتالوں کو پرائیوٹائز نہیں ہونے دینگے۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) سندھ کے چئیرمین ڈاکٹر عمر سلطان کا کہنا تھا تین ماہ سے کوئٹہ میں ڈاکٹر احتجاج پر ہیں ، جب بلوچستان حکومت نے نوٹس نہیں لیا تو بائیکاٹ پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ ضمانت پر ڈاکٹرز کو رہا کیا گیا اور کل کے پرامن احتجاج پر انہیں مارا گیا جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

ڈاکٹر عمر سلطان کا کہنا تھا کہ ہم ینگ ڈاکٹرز سندھ بلوچستان کے ساتھ ہیں ، ہم بلوچستان حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دے رہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات کو تسلیم کریں بصورت دیگر ملک بھر سے ینگ ڈاکٹرز بلوچستان کی طرف مارچ کریں گے۔

متعلقہ تحاریر