اسریٰ یونیورسٹی کے معطل وائس چانسلر اور غنڈوں کی فائرنگ، صورتحال کشیدہ

اسریٰ یونیورسٹی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کچھ دن قبل اسریٰ اسپتال میں ایک بچی انتظامی غفلت کے باعث جانبحق ہوگئی تھی جن کے لواحقین نے آج اسریٰ یونیورسٹی کے سامنے احتجاج کیا جن پر معطل وائس چانسلر نذیر اشرف لغاری کے مسلح افراد نے فائرنگ کی جس سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

اسریٰ یونیورسٹی کیمپس میں آج ہونی والی فائرنگ انتہائی افسوسناک ہے، کئے سال کی محنت سے بنائے گئے قومی سطح کی تعلیمی ادارے کو معطل وائس چانسلر نذیر اشرف لغاری اور اس کے پالے ہوئے غنڈوں نے تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نئے نظام میں بلدیاتی اداروں کو مکمل اختیارات حاصل ہیں،ایڈمنسٹریٹر کراچی

لی مارکیٹ میں پولیس کا چھاپہ: نیٹو کا دفن شدہ اسلحہ برآمد

منظم انداز سے چانسلر حمید اللہ قاضی اور وائس چانسلر احمد ولی اللہ قاضی کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے جو کہ مکمل طور بے بنیاد ہے، بحیثیت اسریٰ یونیورسٹی کے ترجمان کے چانسلر حمید اللہ قاضی اور وائس چانسلر احمد ولی اللہ قاضی پر لگائے گئے تمام الزامات کو رد کرتے ہیں اور ایسے بے بنیاد الزامات پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں آج کے واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں، اسریٰ یونیورسٹی کے چانسلر حمید اللہ قاضی اور وائس چانسلر احمد ولی اللہ قاضی قانون پر یقین رکھنے والے پرامن لوگ ہیں.

متعلقہ تحاریر