چھانگا مانگا کی لکڑی غیرمحفوظ ، حکومت چار دیواری بنائے گی

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایک اکیلا بندہ اگر یہ کام کرسکتا تو ہمیں اس کو ضرور قدر دینے ہو گی۔ کیونکہ یہ ہمارا پاکستان ہے اسکو ہم نے ہی سنوارنا ہے۔

وفاقی اور پنجاب حکومت نے چھانگا مانگا کے جنگلات کے چاروں طرف 38 کلومیٹر طویل دیوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے، دیوار کی تعمیر سے جنگلات سے لکڑی چوری کو روکا جاسکے گا۔ حکومتی فیصلے کو سراہتے ہوئے ایک عام پاکستانی خرم ذاکر نے ماضی کی یادوں کو کھنگالتے ہوئے اپنے اسکول کے دوست کا تذکرہ کیا ہے جو چھانگا مانگا کے جنگلات کو بچانے کے لیے بااثر افراد کے سامنے ڈٹ گیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیڈ ٹوئٹر پر جاتے ہوئے خرم ذاکر نے لکھا ہے کہ "وقاص چھانگا مانگا ہائی سکول سے میرا دوست ہے درس و تدریس سے وابستہ ہے چونکہ چھانگا مانگا میں بچپن گزرا تو جنگل سے محبت بھی پرانی ہے۔ جب جنگل میں لکڑی چوری اور ہرن اور نایاب جانوروں کا شکار شروع ہوا تو وقاص نے اس کے لئے آواز اٹھانی شروع کی۔”

یہ بھی پڑھیے

زندگی ٹرسٹ کی طالبہ امریکہ میں اسکالر شپ کیلئے منتخب

فرد جرم عائد ہونے سے پہلے رانا شمیم کی پراسیکیوٹر تبدیل کرنے کی درخواست

خرم ذاکر آگے بڑھتے ہوئے لکھتے ہیں کہ "چونکہ چور اور شکاری بااثر لوگ تھے انہوں نے وقاص کو دھمکیاں دی اور ایک دو بار حملہ بھی کیا مگر یہ کھڑا رہا ، فارسٹ پروٹیکشن کمٹی بنائی ، مافیا کے خلاف پرچے کروائے ، دوست احباب نے خاموش رہنے کا کہا، وقاص کی کوشش سے لکڑی چوری شکار بہت کم ہوا اور اب 38 کلومیٹر چاردیواری منظور کروا لی ایک بندہ اتنی تبدیلی لا سکتا ہے۔ سلامتی دعائیں۔”

 

خرم ذاکر کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کے دوست وقاص احمد خان نے لکھا ہے ” آپ کے سراہنے کا بہت شکریہ بھائی۔ اس سفر میں آپ کا کردار اور تعاون بہت اہم رہا ہے۔ میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں اور آپ پر فخر کرتا ہوں۔’

محمد افضل بھٹی نامی ٹوئٹر صارف نے خرم ذاکر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” چھانگا مانگا جنگل کے گرد دیوار بنانے سے چوری کیسے رکے گی؟ اگر حکومت دیوار بنائے گی تو لوگ اینٹیں بھی اتار کر لے جائیں گے جیسے لکڑی لے جاتے ہیں۔ چھانگا مانگا جنگل کے گرد دیوار بنانا پیسے کو ضائع کرنا ہے۔”

خرم ذاکر کی جگہ محمد افضل بھٹی کو جواب دیتے ہوئے وقاص احمد خان نے لکھا ہے کہ ” نہیں بھائی ایسا نہیں ہے الحمد اللہ اب لکڑی چوری کو ہم 98 فیصد ختم کر چکے ہیں. دیوار کی بھی حفاظت کریں گے یہ ملک ہمارا ہے ہم ہی کریں گے.

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایک اکیلا بندہ اگر یہ کام کرسکتا تو ہمیں اس کو ضرور قدر دینے ہو گی۔ کیونکہ یہ ہمارا پاکستان ہے اسکو ہم نے ہی سنوارنا ہے۔ اگر ایک شخص لکڑی مافیا کے سامنے ڈٹ سکتا تو ہمیں اس کے کھڑے ہونے میں کیا مسئلہ درپیش ہے ، ہر ایک کو اپنے اپنے حصے کا کام کرنا ہی ہوگا تبھی بہتری آئےگی ۔

متعلقہ تحاریر